اٹھائیسویں فصل (غصب کے احکام )

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 01
انتیسویں فصل )گمشدہ اموال اور ان چیزوں کے احکام جن کے مالک کا پتہ نہ ہو) طلاق کے متفرقہ مسائل

سوال٩٤٨:ایک شخص جانتا ہے کہ اس کے والد نے کوئی ملکیت غصب کی ہے ،کیا وہ شخص اس غصبی ملکیت سے استفادہ کر سکتاہے؟

جواب: استفادہ نہیں کر سکتا ، بلکہ اگرا س کے مالک کو جانتاہے تو اسے اس کی ملکیت واپس کرے اور اگر نہیں جاننا تو ملکیت ، مجہول المالک کے حکم میں ہے ۔

سوال ٩٤٩: کیا غاصب ، غصب  کئے ہوئے مال کو واپس کرنے کے علاوہ ،اصل مال کی بہ نسبت کوئی اور وظیفہ بھی رکھتاہے ؟

جواب: غاصب کا وظیفہ ہے کہ با خبر حضرات کی رائے کے مطابق ، غصب شدہ مدت کے اعتبار سے ، اس مال کا کرایہ بھی ادا کرے ۔

سوال ٩٥٠: کیا انسان ان اخراجات کو بھی غاصب سے وصول کر سکتا ہے جو اس نے اپنے حق کو وصول کرنے میں کئے ہیں؟

جواب:احتیاط یہ ہے کہ وصول نہ کرے ، مگر یہ کہ اس کو زیادہ اخراجات ، برداشت کرنے پڑے ہوں۔

سوال ٩٥١ : غصبی جگہ پر قرآن کے جلسہ وغیرہ قائم کرنا کیسا ہے؟

جواب :  حرام ہے ۔

سوال ٩٥٢:اگر کوئی شخص ، صاحب قرآن کی اجازت کے بغیر قرآن میں تصرف کرے یعنی اس کو استعمال میں لائے تو کیا اس کی تلاوت کرنے پر کوئی ثواب ملے گا؟

جواب: مشکل ہے (یعنی ثواب ملنا مشکل ہے)

انتیسویں فصل )گمشدہ اموال اور ان چیزوں کے احکام جن کے مالک کا پتہ نہ ہو) طلاق کے متفرقہ مسائل
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma