سوال نمبر ۱۸۶: جو مریض اسپتال میں ایڈمٹ رہتے ہیں ان میں سے بعض کا جسم خون کے لگ جانے ، یا کسی دوسری چیز سے نجس رہتا ہے تو بعض کا صرف کپڑا نجس ہوتا ہے اگر ان کو غسل کرنے ، یا پاک لباس کے ملنے کا امکان نہ ہو تو وہ نماز کو کیسے پڑھیں ؟
جواب : نماز کو اسی حالت میں پڑھیں اور اگر ان پر غسل واجب ہوگیا ہو تو تیمم کریں ۔
سوال نمبر ۱۸۷: بواسیر کے اندر یا باہر کے زخم سے آئے ہوئے خون سے کیا نماز پڑھ سکتے ہیں ؟
جواب : اگر خون باہر کے زخم سے آیا ہے تو نماز پڑھنے میں ممانعت نہیں ہے کیونکہ یہ خون زخم و جراحت کے حکم میں ہے ، لیکن اگر خون اندر کے زخم سے آیا ہو تو اس پر نماز پڑھنے میں اشکال ہے مگر یہ کہ عسروحرج کا باعث ہو ۔
سوال نمبر ۱۸۸: اگر جسم یا کپڑا پر دو قطرہ خون الگ الگ لگا ہوا ہو جو ہر ایک تقریباً ایک درہم کے برابر ہو توکیا اس حالت میں نمازکا پڑھنا اشکال ہے ؟
جواب : اشکال ہے۔
سوال نمبر ۱۸۹: اگر جوتا اور دستانہ پاک ہو تو اس کو پہن کر نماز پڑھنے کا حکم کیا ہے ؟
جواب : دستانہ پہن کر ممانعت نہیں ہے اور اگر جو تا پہننے کے بعد انگوٹھا زمین تک پہونچنے میں مانع نہیں ہورہا ہو تو اشکال نہیں ہے ۔
سوال نمبر ۱۹۰: اگر چشمہ کا فریم سونے سے مل کر بنا ہو یا اس میں سونا صاف معلوم ہورہا ہو تو اس کو استعمال کرنا مردوں کے لیے کیسا ہے ؟ اس کو پہن کر نماز پڑھ سکتے ہیں ؟
جواب : اگر سونے سے مل کر بنا ہو( یعنی خالص سونے کا نہ ہو)تو کوئی اشکال نہیں ہے لیکن اگر سونا صاف ظاہر ہورہا ہو تو جائز نہیں ہے ۔
سوال نمبر ۱۹۱: آپ کی توضیح المسائل کے مسئلہ نمبر ۷۷۴ میں یہ آیا ہے :” اگر موزہ جیسا چھوٹالباس نجس ہو تو اس پر نماز صحیح ہے “ کیا اس حکم میں جانگیہ (یعنی نیکر و چھڈی ) بھی آتی ہے ؟
جواب : جانگیہ چھوٹا لباس نہیں ہے کیونکہ اس سے مراد وہ لباس ہے جس سے شرمگاہ چھپائی نہ جاسکتی ہو ۔
سوال نمبر ۱۹۲: اگرعورت،مرد سے مخصوص شرٹ، پینٹ اور شال وغیرہ استعمال کرے تو اس کا حکم کیا ہے ؟
جواب : احتیاط یہ ہے کہ ان کو استعمال نہ کرے