(۵)دفن میت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 03
نبش قبر(6)(4) نماز میت

سوال نمبر ۱۵۶: مردوں کو دفن کرنے کا دو ہی طریقہ ہمیشہ رائج رہا ہے ۔ کچھ لوگ مردے کے جسم کو جلاتے ہیں اور اس کی صرف تھوڑی سی راکھ زمین میں دفن کرتے ہیں ۔
اکثر لوگ مردے کے جسم کو اسی طرح سے دفن کردیتے ہیں ، سوال یہ ہے کہ مذکورہ گروہوں میں سے کس گروہ کے دفن کرنے کا طریقہ صحیح ہے ؟ اور کس گروہ کا طریقہ زمین کو زرخیز رکھنے ، سبزوں کو اگانے ، اور مجموعی طور پر زندگی کے ہرشعبہٴ حیات میں زیادہ موثر ہے ؟

جواب : بیشک میت کے جسم کو جلانا ، صحیح کام نہیں ہے بلکہ ایک طرح سے بے حرمتی ہے اور اس کے علاوہ زندگی پر بھی بہت برا اثر پڑتا ہے ۔

سوال نمبر۱۵۷: کینڈا کے ایک شہر کے قبرستان میں ہم خو جہ شیعہ اثنا ء عشری جماعت کی فی الحال آٹھ قبریں بچی ہیں ۔ اس قبر ستان میں عیسائی ، یہودی ، اور کفار سبھی دفن ہیں ۔
برائے مہربانی ذیل کے سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں ۔
(۱لف) جیسا کہ بیان کیاگیا کہ بعض مسلمان کفار کے نزدیک دفن ہوگئے ہیں ۔ اور آپ کی توضیح المسائل کے مسئلہ نمبر (۵۸) میں یہ لکھا ہے کہ مسلمان کو کفار کے قبرستان میں ، اوراسی طرح کفار کو مسلمان کے قبرستان میں دفن کرنا جائز نہیں ہے ۔ ہمارے شہر کے جن شیعہ حضرات نے ایسا کیا ہے اس کا شرعی اعتبار سے حکم کیا ہے ؟

جواب : اگر اموات مسلمین کو دفن کرنے لیے ایک جدا قبرستان کا امکان ہو تو اس کو ضرور انجام دیں اور اگر یہ کام زیادہ مشکل ہو تو مشترک قبر ستان میں دفن کرنے میں کائی قباحت نہیں ہے ۔

(ب)بعض وہ شیعہ جو علی الاعلان گناہ کرتے ہیں ( یہاں تک کہ مسجد میں بھی اقرار کرچکے ہیں کہ ہم نے فلاں گناہ انجام دیا ہے ) اگر وہ لوگ مذکورہ قبرستان کی خالی قبروں میں دفن ہونے کے لیے یہاں تک کہہ چکے ہوں کہ ہمیں اسی مشترک قبرستان میں دفن کریں ، چاہے مراجع تقلید کے فتوا کے مطابق حرام ہی کیوں نہ ہو ۔ ان کی وصیت پر عمل کرنا کیا ضروری ہے ؟

جواب : اگر ان کا اعتقاد اسلام اور تشیع کی بہ نسبت برقرار ہے تو دیگر مسلمان اور ان میں کوئی فرق نہیں ہے چاہے گناہگارہی کیوں نہ ہوں۔

(ج) جو مومنین و مومنات گذشتہ تیس سال سے اس قبرستان میں دفن ہوچکے ہیں ان کا حکم کیا ہے ؟ان پر کفار کا عذاب اثر انداز تو نہیں ہوگا ؟

جواب: وہ انشاء اللہ کفار کے عذاب سے امان میں ہوں گے ان کی قبر کو نہ کھوداجائے ۔

سوال نمبر ۱۵۸: ایک شخص کو مرے ہوئے پندرہ سال ہوچکا ہے ، اس نے اپنے بڑے بیٹے سے یہ وصیت کی تھی کہ میری لاش کو صندوق میں کرکے رکھ دیاجائے اور جب کربلا کا راستہ کھل جائے تو وہاں دفن کیا جائے ۔ ابھی تک لاش صندوق میں بند کرکے ایک کمرہ میں بند ہے برائے مہربانی یہ بتائیے :
(۱) جیسا کہ معلوم ہے کہ کربلا کا راستہ ابھی تک نہیں کھلا ہے اور آئندہ کھلنے کا یقین بھی نہیں ہے اس صورت میں کیا لاش کو دفن کیا جاسکتا ہے ؟

جواب : اس لاش کو ضرور دفن کردیاجائے ۔

(۲) وقتی طور پر لاش کو صندوق میں رکھ کر دفن کردجائے اور جب کربلا کا راستہ کھل جائے تو اس کو نکال کروہاں دفن کیا جاسکتا ہے ؟

جواب : لاش کو دفن کردیں اور پھر قبر کو نہ کھولیں ۔

سوال نمبر ۱۵۹: کہا جاتا ہے ” نئی قبر پر پانی چھڑکنا مستحب ہے “ یہ ایک مرتبہ مستحب ہے یا ایک ہفتہ ، ایک مہینہ یا ایک سال تک ؟ جوبھی صورت ہوکیا یہ میت کے لیے مفید ہے ؟

جواب : بعض روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ پانی چالیس دن تک قبر پر چھڑکنا مستحب ہے ۔

سوال نمبر ۱۶۰: ایک حاملہ عورت اکسیڈنٹ میں مرگئی تھی ،پوسٹ مارٹم والوں نے اس کا پیٹ چاک کرکے بچہ کو نکال لیا جو پورے چار مہینہ کا تھا ، اس میں جنسیت (لڑکا یا لڑکی )تکمشخص ہوگئی تھی لیکن پوسٹ ماٹم والوں نے بچہ کو ماں کے پیٹ میں رکھ کر اس کو سل دیا ۔ اس صورت میں ان کوکس طرح دفن کیا جائے ؟ کیا اس کے لیے ضروری ہے کہ بچہ کو ماں کے پیٹ سے نکال کر جدا غسل و کفن دیا جائے ؟ یا اسی طرح ماں کے ساتھ ہی دفن کردیا جائے ؟

جواب : ماں کے پیٹ میں ہی اسی طرح دفن کردیں ۔

نبش قبر(6)(4) نماز میت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma