بیسویں اور اکیسویں فصل زراعت اور آبیاری کے احکام

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 01
بائیسویں فصل جو لوگ اپنے مال میں تصرف کرنے کا حق نہیں رکھتے( محجور) انیسویں فصل اجارہ اور کرایہ کے احکام

سوال ۶۴۳۔ہندوستان میں راجہ حضرات، کھیتی کی زمین کی بابت ، کسانوں سے بہت زیادہ لگان وصول کرتے ہیں ،حالانکہ یہ زمین ، کسانون کی تھی اور ان کے دادا پر دادا سے ان کومیراث میں ملی ہیں ،آپ تحریر فرمائیں کہ ان زمینوں کا مالک کون ہے ؟

جواب ۔ خط کے مضمون سے ظاہر ہوتا ہے کہ راجہ حضرات ، زمینوں پر مالکانہ قبضہ رکھتے تھے ، اورانہوں نے کاشت کرنے کیلئے ، رعایا کو زمین دے رکھی تھی ، اب جو لوگ معتقد ہیں کہ وہ ( راجہ ) غاصب تھے یا بنجر زمین ، لوگوں کو دی تھی ، چنانچہ اگر اس مطلب کو ثابت کرنے کیلئے ان کے پاس کافی دلائل اور ثبوت موجود ہوں اور وہ لوگ ان دلائل اور ثبوتوں کو پیش کریں اور ثابت ہوجائے کہ یہ زمین ان کے باپ دادا کی تھیں تو راجاؤں کے ہاتھ سے وہ زمین نکل جائے گی یعنی ان کے اختیارات ختم ہو جائیں گے۔

سوال ۶۴۴۔ جنا ب عالی کی نظر میں کیا آبیاری ، لازم عقود میں سے ہے یا جائز عقدوں میں سے ؟

جواب ۔ لازم عقود میں سے ہے۔

سوال ۶۴۵۔ایک شخص کا دوسرے آدمی کی زمین میں ، ایک درخت تھا یہ شخص اس درخت کو کاٹ دیتا ہے ، لیکن اس درخت کی جڑ سے ، ایک کونپل پھوٹتی ہے جو آہستہ آہستہ درخت بن جاتی ہے ، کیا یہ درخت ، اس درخت کے اصلی مالک ہی کا ہے یا زمین کے مالک کا ؟

جواب ۔ نیا پودا درخت کے مالک کا ہے۔

سوال ۶۴۶۔ ایک آدمی اپنی زمین میں ایک درخت لگاتا ہے اور اس کی جڑیں دوسرے کی زمین میں پہنچ جاتی ہیں اور اس میں سے ایک شاخ اگ آتی ہے کیا وہ شاخ زمین کے مالک کی ہے یا درخت کے مالک کی ؟

جوا ب۔ درخت کے مالک کی ہے ، لیکن زمین کا مالک یاتو اس کی اجرت لے سکتا ہے ، اور یا یہ کہ صاحب درخت کو اطلاع دے کہ وہ اس کو کاٹ دے۔

سوال ۶۴۷۔ چند بھائی ایک گھر میں زندگی بسر کرتے ہیں ، ان کا مال اور ملکیت مشترکہ ہے ، ایک بھائی مشتر ک زمین میں ایک درخت لگا دیتا ہے ، یا بیٹا اپنے باپ کی اجازت کے بغیر یا اس کی اجازت سے ، باپ کی زمین میں درخت لگاتا ہے ، یا کاشت کرنے والا یا کسان یا مزدور اور یا کسی کا خادم، نوکر ، مالک کی زمین میں درخت لگا دیتاہے ، شریعت کی رو سے یہ درخت ان میں سے کس شخص کے ہیں ؟

جواب ۔ درخت اس کی ملکیت میں کہ جس نے وہ درخت لگائے ہیں ، لیکن اگر زمین کے مالک کی اجازت کے بغیر لگائے ہیں تو صاحب زمین کو ان کی اجرت اور کرایہ لینے کا حق ہے یا پھریہ کہ وہ درخت کو جڑ سے نکال کر صاحب درخت کو دیدے۔

سوال ۶۴۸۔دو آدمی زمین کا اس عنوان سے معاملہ کرتے ہیں کہ مالک ، اپنی زمین کو درخت لگانے کے لئے دوسرے شخص کو دیدے ، دوسرا شخص بھی درخت لگا تا ہے ، ان دونوں کے درمیان یہ معاہدہ ہوا تھا کہ درختوں کے بڑا ہونے کے بعد ، زمین کو درختوں کے ساتھ آدھا آدھا آپس میں بانٹ لیں گے ، اس طرح دونوں کی مرضی سے عمل کیا گیا لیکن یہ معین نہیں کیا کہ اس طرف کا حصہ آپ کااور اس طرف کا میرا ہوگا ، کیا یہ مسئلہ درخت کاری کے اس معاملہ کو نقصان پہونچاتا ہے ؟

جواب ۔ مذکورہ معاملہ میں اشکال نہیں ہے ، اور درختوں کے بڑا ہونے کے بعد ، دونوں کی مرضی سے اور قرعہ سے تقسیم کرسکتے ہیں اور تقسیم ہونے کے بعد دونوں اپنے اپنے حصہ کے مالک ہوجائیں گے۔

سوال۶۴۹۔گذشتہ مسئلہ میں ،مالکیت کو فرضی کرتے ہوئے ، دونوں اشخاص کے مرنے کے بعد ، وارثوں نے درختوں کو کاٹ دیا ہے ، کچھ عرصہ کے بعد، زمین کے مالک کے وارث ، درخت کے مالک کے وارثوں کے خلاف دعوی ٰ دائر کردیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ زمین ہماری ہے ، اور زور و زبردستی سے ان سے زمین لے لیتے ہیں ، کیا ان کا یہ کام جائز ہے ؟

جواب ۔ اگر درخت کٹ جائیں ، ان میں سے ہر ایک کی اپنے حصہ کی زمین پر مالکیت باقی ہے اور جس نے درخت کاٹے ہیں وہ ضامن ہے۔

بائیسویں فصل جو لوگ اپنے مال میں تصرف کرنے کا حق نہیں رکھتے( محجور) انیسویں فصل اجارہ اور کرایہ کے احکام
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma