مسئلہ ۵۷۵ ۔ لازم ہے کہ طواف کو خالص خدا کے لئے بجا لائے ، کیونکہ طواف عبادات سے ہے اور نیت قصد قربت کے بغیر صحیح نہیں ہے .
مسئلہ ۵۷۶ ۔ لازم نہیں ہے محرم نیت کو زبان پر جاری کرے یا حتی اپنے دل میں خطور کرے ، بلکہ اسی قدر کہ متوجہ ہو طواف بجالانے کا قصد رکھتا ہے اور یہ توجہ طواف کے اختتام تک باقی ہو . کافی ہے باالفاظ دیگر عبادات میں نیت رو ز مرہ کے کاموں میں نیت کی طرح ہے ، جس طرح کہ ( مثلا ) قصد سے پانی پیتا ہے ، راستہ چلتا ہے ، اگر اسی طرح عبادت بجالا ئے تو نیت انجام پائی ہے اور عبادت میں صرف قصد قربت لازم ہے .
مسئلہ ۵۷۷ ۔ اگر طواف میں یا بقیہ اعمال عمرہٴ حج میں کہ عبادت ہے ریا کرے ( یعنی دوسروں کو دکھانے کے لئے اور اپنے عمل کو خوب جلوہ دینے کے لئے عبادت کرے ) وہ عمل باطل ہے اور بطلان عمل کے علاوہ معصیت اور گناہ عظیم کا بھی مرتکب ہوا ہے .
مسئلہ ۵۷۸ ۔ اگر انجام عبادت میں دوسرے کی رضایت اور خوشنودی کو بھی مد نظر رکھے اور وہ عمل خالص خدا کے لئے نہ ہو ، ریا اور باطل ہے .
مسئلہ ۵۷۹ ۔ عمل کے صحیح ہونے میں کفایت کرتا ہے کہ اس کو ” خدا کے لئے “ یا ” امر خدا کی اطاعت کے لئے “ یا ” کیفر الٰہی سے نجات کے لئے “ یا ” حصول بہشت کے لئے “ یا ” ثواب معنوی حاصل کرنے کے لئے “ انجام دے .
مسئلہ ۵۸۰ ۔ اگر طواف یا دیگر عبادات تمام کرنے کے بعد مرتکب ریا ہو عبادت باطل نہ ہوگی ہر چند عمل نا شائستہ بجا لایا ہے .