۳۔حج، اہم ترین واجب کے انجام دینے یا حرام کے ترک کرنے میں رکاوٹ کاسبب نہ بنے

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
مناسک جامع حج
۴۔ استطاعت۲۔ عقل :


  مسئلہ ۱۲  - حج کے شرائط میں ایک شرط یہ ہے کہ حج کے انجام دینے سے نہ کوئی اہم واجب چھوٹے اور نہ ہی کسی حرام کام کامرتکب ہو ۔
  مسئلہ ۱۳ -  اگر حج پر جانا واجب کام کے ترک یا حرام کے ارتکاب کا سبب بنے تو ایسی صورت میں دیکھا جائے گا کہ کون سا کام اہمیت کا حامل ہے؟ اگر حج کی اہمیت زیادہ ہو، تو حج بجالائے۔ اب اگر واجب کام کے انجام دینے یا حرام کو چھوڑنے کی اہمیت زیادہ ہو، تو ضروری ہے کہ حج کو ترک کرے  البتہ اس کی تشخیص فقہیہ اور مجتہد کی رائے سے ہوگی   اگر ان مطالب کی رعایت نہ کرتے ہوئے حج پر جائے تو گناہگار ہوگا لیکن اس کا حج صحیح ہوگا۔ مثال کے طور پر اگر کوئی شخص واجبی جہاد کو چھوڑ کر حج کو جائے تو گناہ کا مرتکب ہوگا لیکن اس کا حج باطل نہیں ہے۔
  مسئلہ ۱۴ -  اگر کسی نے نیابتی حج لے کر خود کو اجیر بنایا ہو اور اُسی سال خود اس میں مالی استطاعت حاصل ہوجائے۔ تو اس کو چاہیے کہ پہلے نیابتی حج بجالائے اور اگر اس کی استطاعت باقی رہ جائے تو آئندہ سال اپنے حج کو بجالائے۔
  مسئلہ ۱۵ -  مستحبی حج اور عمرہ میں شوہر کی اجازت ضروری ہے۔
  مسئلہ ۱۶-   اگر مستحبی حج یا عمرہ ماں، باپ کی تکلیف کا باعث ہو تو وہ حج صحیح نہیں ہوگا۔

 

۴۔ استطاعت۲۔ عقل :
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma