متعہ یا ازدواج موقت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
شیعوں کا جواب
نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :
تمام علماء اسلام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ نکاح موقت یعنی متعہ رسول اللہ (صلی الله علیه و آله وسلم)کے دور میں ایک زمانے تک جاری تھالیکن بعض علماء خلیفہ دوم کے زمانے میں اور بعض عصر پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم) میں نکاح موقت(متعہ) کی تحریم کے قائل ہیں اورہم اہلبیت کے چاہنے والے معتقد ہیں کہ یہ نکاح ابھی بھی (اپنے شرائط کے تحت )باقی ہے اور کسی بھی زمانے میں اسے حرام قرار نہیں دیا گیا ۔
بعض اہلسنت حضرات اس عقیدہ میں ہمارے موافق ہیں اگرچہ اکثریت مخالف ہے، ہمارے مخالفین اس مسئلہ کو بہانہ بناکر ہم پر اعتراض کرتے رہتے ہیں جب کہ نہ تنہا یہ محل اعتراض نہیں بلکہ یہ ہمارا امتیاز بھی ہے جس کے ذریعہ بہت سی اجتماعی مشکلات کو حل کیا جاسکتا ہے .
ہم اس مطلب کی وضاحت ان شاء اللہ آئندہ مباحث میں پیش کریں گے :
null
نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma