۴۳۔مادی اور معنوی صلے

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
ہمارے عقیدے
۴۴۔ امام کا وجود ہمیشہ ضروری ہے۔۴۲ ۔ عالم برزخ

ہمارا عقیدہ ہے کہ :قیامت کے دن ملنے والا صلہ مادی پہلو بھی رکھتا ہے اور معنوی بھی،کیونکہ معاد،روحانی ہونے کے ساتھ ساتھ جسمانی بھی ہوگی۔
قرآن کریم اوراحادیث میں بہشت کے باغات کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس کے درختوں کے نیچے نہرے جاری ہوں گی۔(
جنات تجری من تحتھاالانھار)(سورئہ توبہ ، آےت ۸۹)اور ےہ کہ جنت کے باغات کے پھل اور سائے ابدی ہوں گے(اکلھا دائم وظلھا)(سورئہ رعد ،آیت ۳۵)اور مومن لوگوں کے لئے بہشت میں بیویاں موجود ہوںگی(ازواج مطھرة)(سورئہ آل عمران آےت ۱۵)یاد رہے ےہ اور اسی طرح جہنم کی جلانے والی آگ اور اسکی دردناک سزاؤں کا جو تذکرہ آیا ہے وہ سب عالم آخرت کی جسمانی سزا اور جزا سے مربوط ہے۔
لیکن ان سے بڑھکر معنوی نعمتیں،معرفت الہی کے انوار ، پروردگار کا روحانی قرب اور اسکے جمال کے جلوے ہیں۔ےہ وہ لذتیں ہیں جو زبان اور بیان کے ذریعہ قابل وصف نہیں ہیں ۔
قرآن کی بعض آیات میں جنت کی بعض مادی نعمتوں،سرسبز وشاداب باغات ،اور پاکیزہ گھروں کے تذکرے کے بعد ارشاد ہوا ہے (
ورضوان من اللہ اکبر)یعنی خدا کی خشنودی اور رضا سب سے بڑھ کر ہے۔ اس کے بعد ارشاد ہوتا ہے :(ذاٰلک ھو فوز العظیم)یعنی ےہی تو عظیم کامیابی ہے ۔(سورئہ توبہ آےت ۷۲)
جی ہاں ،اس سے بڑھ کر لذت بخش بات اور کونسی ہوگی کہ انسان ےہ محسوس کرے کہ اس کے عظیم اور پیارے معبود نے اسے اپنی بارگاہ میںشرف قبولےت بخشا ہے اور اسے اپنی خشنودی کے سائے میں جگہ دی ہے ؟
امام علی ابن الحسین (ع) سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ ”ےقول (اللہ)
تبارک وتعالیٰ رضای عنکم و محبتی لکم خیر و اعظم مما انتم فیہ“ یعنی خدا وند متعال ان سے کہے گا کہ تم سے میری خوشنودی اور تم سے میری محبت ان نعمتوں سے بہتر اور برتر ہیں جو تمہیں حاصل ہیں ۔وہ سب ےہ بات سنیں گے اور اس بات کی تصدیق کریںگے۔ (تفسیر عیاشی ،سورئہ توبہ کی آےت ۷۲ کع ذیل میں ،برواےت المیزان جلد:۹۱)
سچ مچ اس سے بڑھکر اور کو نسی نعمت ہو سکتی ہے کہ انسان سے ےہ کہا جائے ۔(
یا ایتھاالنفس المطمئنة)(ارجعی الیٰ ربک راضیةمرضیه)(فادخلی فی عبادی )(وادخلی جنتی)یعنی اے نفس مطمئنة اپنے رب کی طرف لوٹ جا اس حالت میں کہ تو اس سے راضی ہو اور وہ تجھ سے ،پس میرے بندوں کی صف میں شامل ہوجا اور میری جنت میں داخل ہوجا ۔(سورئہ فجر ، آیات ۲۷ تا ۳۰)

۴۴۔ امام کا وجود ہمیشہ ضروری ہے۔۴۲ ۔ عالم برزخ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma