ہمارا عقیدہ ہے کہ تمام انبیاء الہی معصوم عن الخطا ہیں، عمر کے ہر حصہ میں ( چاہے نبوت سے پہلے کی عمر ہو یا بعد کی) وہ خطا و غلطی و گناہ سے اللہ کی تائید و توفیق سے محفوظ رہتے ہیں، اس لیے کہ اگر وہ گناہ یا خطاء کے مرتکب ہوں تو مقام نبوت پرسے لوگوں کا اعتماد ختم ہوجائے گا اور لوگ انہیں اپنے اور خدا کے درمیان واسطہ بنانے سے مطمئن نہیں رہیں گے اور انھیں اپنی زندگی کے تمام امور میں اپنا راہنما و آئیذیل نہیں بنا سکیں گے۔
اسی دلیل کے تحت ہمارا عقیدہ ہے کہ اگربعض آیات قرآنی کے ظاہر سے بعض نبیوںکی طرف گناہ کی نسبت دی گئی ہے وہ ترک اول کے طور پر ہیں (یعنی یہ کہ انھوں نے نیک کاموں میں کم درجہ کا کو منتخب کرلیا حالانکہ بھتر یہ ہوتا کہ وہ عالی درجہ کام کا انتخاب کرتے۔ یا دوسری تعبیر کے مطابق جیسے (حسنات الابرار سیئات المقربین) اچھوں کی نیکیاں (کبھی) مقرب لوگوں کے لیے گناہ کا درجہ اختیار کرلیتی ۔ (۱)