ایک عظیم درس

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
جنگ تبوک میں شرکت نہ کرنے والے تین لوگتنہاوہ جنگ جس میں حضرت على نے شرکت نہ کی

''ابو حثیمہ ''(1) اصحاب پیغمبر (ص) میں سے تھا ،منافقین میں سے نہ تھا لیکن سستى کى وجہ سے پیغمبراکرم (ص) کے ساتھ میدان تبوک میںنہ گیا _
اس واقعہ کو دس دن گذر گئے ،ہوا گرم او رجلانے والى تھی،ایک دن اپنى بیویوں کے پاس آیا انھوں نے ایک سائبان تان رکھا تھا ، ٹھنڈا پانى مہیا کر رکھا تھا او ربہترین کھانا تیار کر رکھا تھا، وہ اچانک غم و فکر میں ڈوب گیا او راپنے پیشوا رسول اللہ (ص) کى یاد اسے ستانے لگى ،اس نے کہا:رسول اللہ(ص) کہ جنھوںنے کبھى کوئی گناہ نہیں کیا او رخدا ان کے گذشتہ اور آئندہ کا ذمہ دار ہے ،بیابان کى جلا ڈالنے والى ہوائوں میں کندھے پر ہتھیار اٹھائے اس دشوار گذار سفر کى مشکلات اٹھارہے ہیں او رابو حثیمہ کو دیکھو کہ ٹھنڈے سائے میں تیار کھانے اور خوبصورت بیویوں کے پاس بیٹھا ہے ،کیا یہ انصاف ہے ؟
اس کے بعد اس نے اپنى بیویوں کى طرف رخ کیا او رکہا: خدا کى قسم تم میں سے کسى کے ساتھ میں بات نہ کروں گا او رسائبان کے نیچے نہیں بیٹھوں گا جب تک پیغمبر (ص) سے نہ جاملوں _
یہ بات کہہ کر اس نے زادراہ لیا ،اپنے اونٹ پر سوار ہوااور چل کھڑا ہوا ،اس کى بیویوںنے بہت چاہا کہ اس سے بات کریں لیکن اس نے ایک لفظ نہ کہا او راسى طرح چلتا رہا یہاں تک کہ تبوک کے قریب جا پہنچا _
مسلماان ایک دوسرے سے کہنے لگے :یہ کوئی سوار ہے جو سڑک سے گذررہا ہے، لیکن پیغمبر اکرم(ص) نے فرمایا:اے سوار تم ابو حثیمہ ہو تو بہتر ہے_
جب وہ قریب پہنچا او رلوگوںنے اسے پہچان لیا تو کہنے لگے : جى ہاں ; ابو حثیمہ ہے _
اس نے اپنا اونٹ زمین پر بٹھایا او رپیغمبراکرم (ص) کى خدمت میں سلام عرض کیا او راپنا ماجرابیان کیا _
رسول اللہ (ص) نے اسے خوش آمدید کہا اور اس کے حق میں دعا فرمائی _
اس طرح وہ ایک ایسا شخص تھا جس کا دل باطل کى طرف مائل ہوگیا تھا لیکن اس کى روحانى آمادگى کى بنا ء پر خدا نے اسے حق کى طرف متوجہ کیا اور ثبات قدم بھى عطا کیا _


(1)یہ شخص انہیں افراد میں سے تھا جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ سورہ توبہ آیت117/نازل ہوئی _

 

جنگ تبوک میں شرکت نہ کرنے والے تین لوگتنہاوہ جنگ جس میں حضرت على نے شرکت نہ کی
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma