صلح حدیبیہ کے سیاسى ،اجتماعى او رمذہبى نتائج

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
صلح حدیبیہ یا عظیم الشان فتحصلح نامہ کى تحریر

ہجرت کے چھٹے سال (صلح حدیبیہ کے وقت )مسلمانوں کى حالت میں او ردو سال بعد کى حالت میںفرق نمایاں تھا ،جب وہ دس ہزار کے لشکر کے ساتھ فتح مکہ کے لئے چلے تاکہ مشرکین کو پیمان شکنى کا دندان شکن جواب دیا جائے،جنانچہ انھوںنے فوجوں کو معمولى سى جھڑپ کے بغیرہى مکہ کوفتح کرلیا ،اس وقت قریش اپنے اندر مقابلہ کرنے کى معمولى سى قدرت بھى نہیں رکھتے تھے _ایک اجمالى موازنہ اس بات کى نشاندہى کرتا ہے کہ ''صلح حدیبیہ'' کا عکس العمل کس قدر وسیع تھا _
خلاصہ کے طور پر مسلمانوں نے ا س صلح سے چند امتیاز او راہم کامیابیاںحاصل کیں ،جنکى تفصیل حسب ذیل ہے _
(1)عملى طور پر مکہ کہ فریب خوردہ لوگوں کو یہ بتا دیا کہ وہ جنگ و جدال کا ارادہ نہیںرکھتے ،او رمکہ کے مقدس شہر اور خانہ خداکے لئے بہت زیادہ احترام کے قائل ہیں،یہى بات ایک کثیرجماعت کے دلوںکے لئے اسلام کى طرف کشش کا سبب بن گئی _
(2)قریش نے پہلى مرتبہ اسلام او رمسلمانوں کى رسموں کو تسلیم کیا ،یہى وہ چیز تھى جو جزیرةالعرب میں مسلمانوں کى حیثیت کو ثابت کرنے کى دلیل بنى _
(3)صلح حدیبیہ کے بعد مسلمان سکون واطمنان سے ہر جگہ آجا سکتے تھے او رانکا جان و مال محفوظ ہوگیا تھا ،او رعملى طورپرمشرکین کے ساتھ قریبى تعلق اورمیل جول پیدا ہوا،ایسے تعلقات جس کے نتیجہ میں مشرکین کو اسلام کى زیادہ سے زیادہ پہچان کے ساتھ ان کى توجہ اسلام کى طرف مائل ہو ئی _
(4)صلح حدیبیہ کے بعد اسلام کى نشر واشاعت کے لئے سارے جزیرةالعرب میں راستہ کھل گیا ،او رپیغمبر (ص) کى صلح طلبى کى شرط نے مختلف اقوام کو،جو پیغمبر (ص) کى ذات او راسلام کے متعلق غلط نظریہ رکھتے تھے ،تجدید نظر پر آمادہ کیا ،او رتبلیغاتى نقطہ نظرسے بہت سے وسیع امکانات ووسائل مسلمانوںکے ہاتھ آئے _
(5)صلح حدیبیہ نے خیبر کو فتح کرنے او ریہودیوں کے اس سرطانى غدہ کو نکال پھینکنے کے لئے،جوبالفعل اوربالقوہ اسلام او رمسلمانوں کے لئے ایک اہم خطرہ تھا ،راستہ ہموار کردیا_
(6)اصولى طو رپر پیغمبر(ص) کى ایک ہزار چار سو افراد کى فوج سے ٹکرلینے سے قریش کى وحشت جن کے پاس کسى قسم کے اہم جنگى ہتھیاربھى نہیں تھے، او رشرائط صلح کو قبول کرلینا اسلام کے طرفداروں کے دلوں کى تقویت ،او رمخالفین کى شکست کے لئے ،جنہوں نے مسلمانوں کو ستایاتھا خود ایک اہم عامل تھا_
(7)واقعہ حدیبیہ کے بعد پیغمبر(ص) نے بڑے بڑے ملکو ں،ایران وروم وحبشہ کے سربراہوں ،او ردنیا کے بڑے بڑے بادشاہوںکو متعددخطوط لکھے او رانہیں اسلام کى طرف دعوت دى او ریہ چیزاچھى طرح سے اس بات کى نشاندہى کرتى ہے کہ صلح حدیبیہ نے مسلمانوں میں کس قدر خود اعتمادى پیداکردى تھی،کہ نہ صرف جزیرہ عرب میں بلکہ اس زمانہ کى بڑى دنیا میں ان کى راہ کو کھول دیا_
اب تک جو کچھ بیان کیا گیا ہے ،اس سے یہ بخوبى معلوم کیا جا سکتا ہے ،کہ واقعاً صلح حدیبیہ مسلمانوں کے لئے ایک عظیم فتح او رکامیابى تھى ،اور تعجب کى بات نہیں ہے کہ قرآن مجیدا سے فتح مبین کے عنوان سے یاد کرتا ہے -

 

 

صلح حدیبیہ یا عظیم الشان فتحصلح نامہ کى تحریر
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma