پیغمبر اکرم (ص) شہداء سے مخاطب

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
قبیلہ بنى نضیر کى سازشعمومى معافى کا حکم

ابن مسعود پیغمبر اکرم (ص) سے روایت کرتے ہیں : خدا نے شہداء بدرواحد کى ارواح کو خطاب کرتے ہوئے ان سے پوچھا کہ تمہارى کیا آرزو ہے تو انہوں نے کہا : پروردگارا ہم اس سے زیادہ کیا آرزو کرسکتے ہیںکہ ہم ہمیشہ کى نعمتوں میں غرق ہیں اور تیرے عرش کے سائے میں رہتے ہیں ، ہمارا تقاضا صرف یہ ہے کہ ہم دوبارہ دنیا کى طرف پلٹ جائیں اور پھر سے تیرى راہ میں شہید ہوں، اس پر خدا نے فرمایا : میرااٹل فیصلہ ہے کہ کوئی شخص دوبارہ دنیا کى طرف نہیں پلٹے گا _
واضح رہے کہ عفو ودر گزر کرنے کے لئے یہ ایک اہم اور بہت مناسب موقع تھا اور اگر آپ ایسانہ کرتے تو لوگوں کے بکھرجانے کےلئے فضا ہموار تھى وہ لوگ جو اتنى برى شکست کا سامناکر چکے تھے اور بہت سے مقتول ومجروح پیش گرچکے تھے (اگرچہ یہ سب کچھ ان کى اپنى غلطى سے ہواتا ہم ) ایسے لوگوں کو محبت ، دلجوئی اور تسلى کى ضرورت تھى تاکہ ان کے دل اور جسم کے زخم پر مرہم لگ سکے اور وہ ان سے جانبرہوکر آئندہ کے معرکوں کےلئے تیار ہوسکیں انہوں نے عرض کیا : جب ایسا ہى ہے تو ہمارى تمنا ہے کہ ہمارے پیغمبر کو ہماراسلام کو پہنچادے ، ہمارى حالت ہمارے پسما ندگان کوبتادے اور انہیں ہمارى حالت کى بشارت دے تاکہ ہمارے بارے میں انہیں کسى قسم کى پریشانى نہ ہو_
حنظلہ غسیل الملائلکہ
''حنظلہ بن ابى عیاش'' جس رات شادى کرنا چاہتے تھے اس سے اگلے دن جنگ احد برپاہوئی پیغمبر اکرم (ص) اپنے اصحاب سے جنگ کے بارے میں مشورہ کررہے تھے کہ وہ آپ کے پاس آئے اور عرض کى اگر رسول اللہ (ص) اجازت دےدیں تو یہ رات میں بیوى کے ساتھ گزرالوں ، آنحضرت (ص) نے انہیں اجازت دےدى _
صبح کے وقت انہیں جہاد میں شرکت کرنے کى اتنى جلدى تھى کہ وہ غسل بھى نہ کرسکے اسى حالت میں معرکہ کارزار میں شریک ہوگئے اور بالآخر جام شہادت نوش کیا ،رسول اللہ (ص) نے ان کے بارے میں ارشاد فرمایا :میں نے فرشتوں کو دیکھا ہے کہ وہ آسمان وزمین کے درمیان حنظلہ کو غسل دے رہے ہیں _
اسى لئے انہیں حنظلہ کو:'' غسیل الملائکہ'' کے نام سے یاد کیا جاتاہے _


(1) سورہ آل عمران آیت159

 

 

قبیلہ بنى نضیر کى سازشعمومى معافى کا حکم
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma