اہل دنیا و آخرت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
اہل بہشت کے صفاتشب معراج پیغمبر (ص) سے خداکى باتیں

ایک اور حصہ میں آیاہے:
''اے احمد دنیا کے زرق برق اور دنیا پرستوں کو مبغوض شمار کر اور آخرت کو محبوب رکھ'' عرض کرتے ہیں :
پروردگارا :اہل دنیا اور اہل آخرت کون ہیں ؟
فرمایا :''اہل دنیا تو وہ لوگ ہیں جو زیادہ کھاتے ہیں زیادہ ہنستے ہیں زیادہ سوتے ہیں اور غصہ کرتے ہیں اور تھوڑا خوش ہوتے ہیں نہ ہى تو برائیوں کے مقابلہ میں کسى سے عذر چاہتے ہیں _اور نہ ہى کسى عذر چاہنے والے سے اس کا عذر قبول کرتے ہیں اطاعت خدا میں سست ہیں اور گناہ کرنے میں دلیر ہیں، لمبى چوڑى آرزوئیں رکھتے ہیں حالانکہ ان کى اجل قریب آپہنچى ہے مگر وہ ہر گز اپنے اعمال کا حساب نہیں کرتے ان سے لوگوں کو بہت کم نفع ہوتا ہے، باتیں زیادہ کرتے ہیں احساس ذمہ دارى نہیں رکھتے اور کھانے پینے سے ہى غرض رکھتے ہیں _
اہل دنیا نہ تو نعمت میں خدا کا شکریہ ادا کرتے ہیں اورنہ ہى مصائب میں صبر کرتے ہیں _ زیادہ خدمات بھى ان کى نظر میں تھوڑى ہیں (اور خود ان کى اپنى خدمات تھوڑى بھى زیادہ ہیں ) اپنے اس کام کے انجام پانے پر جو انہوں نے انجام نہیں دیا ہے تعریف کرتے ہیں اور ایسى چیز کا مطالبہ کرتے ہیں جو ان کا حق نہیں ہے _ ہمیشہ اپنى آرزوئوں اور تمنا وں کى بات کرتے ہیں اور لوگوں کے عیوب تو بیان کرتے رہتے ہیں لیکن ان کى نیکیوں کو چھپاتے ہیں_
'' عرض کیا :پروردگارا :کیا دنیا پرست اس کے علاوہ بھى کوئی عیب رکھتے ہیں ؟
''فرمایا : اے احمد ان کا عیب یہ ہے کہ جہل اور حماقت ان میں بہت زیادہ ہے جس استاد سے انہوں علم سیکھا ہے وہ اس سے تواضع نہیں کرتے اور اپنے آپ کو عاقل کل سمجھتے ہیں حالانکہ وہ صاحبان علم کے نزدیک نادان اور احمق ہیں'' _

 

 

اہل بہشت کے صفاتشب معراج پیغمبر (ص) سے خداکى باتیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma