فتح خیبرکى زیادہ خوشى ہے یا جعفرکے پلٹنے کی

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
معراج رسول (ص)جعفربن ابى طالب مہاجرین کے بہترین خطیب

کئی سال گزر گئے پیغمبر (ص) بھى ہجرت فرماگئے اور اسلام روزبروز ترقى کى منزلیں طے کرنے لگا،عہدنامہ حدیبیہ لکھا گیا اور پیغمبر اکرم (ص) فتح خیبرکى طرف متوجہ ہوئے اس وقت جب کہ مسلمان یہودیوں کے سب سے بڑے اور خطر ناک مرکز کے لوٹنے کى وجہ سے اتنے خوش تھے کہ پھولے نہیں سماتے تھے، دور سے انہوں نے ایک مجمع کو لشکر اسلام کى طرف آتے ہوئے دیکھا ،تھوڑى ہى دیر گزرى تھى کہ معلوم ہواکہ یہ وہى مہاجرین حبشہ ہیں ، جو آغوش وطن میں پلٹ کر آرہے ہیں ،جب کہ دشمنوں کى بڑى بڑى طاقتیںد م توڑچکى ہیں اور اسلام کا پودا اپنى جڑیںکافى پھیلا چکا ہے _
پیغمبر اکرم (ص) نے جناب جعفراور مہا جرین حبشہ کو دیکھ کر یہ تاریخى جملہ ارشاد فرمایا:
''میں نہیں جانتا کہ مجھے خیبر کے فتح ہونے کى زیادہ خوشى ہے یا جعفر کے پلٹ آنے کى ''
کہتے ہیں کہ مسلمانوں کے علاوہ شامیوں میں سے آٹھ افراد کہ جن میں ایک مسیحى راہب بھى تھا اور ان کا اسلام کى طرف شدید میلان پیدا ہوگیا تھاپیغمبر (ص) کى خدمت میں حاضرہو ئے اور انہوں نے سورہ ى سین کى کچھ آیات سننے کے بعد رونا شروع کردیا اور مسلمان ہوگئے اور کہنے لگے کہ یہ آیات مسیح علیہ السلام کى سچى تعلیمات سے کس قدر مشابہت رکھتى ہیں _
اس روایت کے مطابق جو تفسیر المنار، میں سعید بن جبیر سے منقول ہے نجاشى نے اپنے یارو انصار میں سے تیس بہترین افراد کوپیغمبر اکرم (ص) اور دین اسلام کے ساتھ اظہار عقیدت کے لئے مدینہ بھیجا تھا اور یہ وہى تھے جو سورہ ى سین کى ایات سن کر روپڑے تھے اور اسلام قبول کرلیا تھا_
 

 

معراج رسول (ص)جعفربن ابى طالب مہاجرین کے بہترین خطیب
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma