آغاز وحی

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
پہلا مسلمان(1)حضرت رسول اکرم (ص)

پیغمبر اکرم (ص) کوہ حرا پر گئے ہوئے تھے کہ جبرئیل آئے اور کہا : اے محمد پڑھ:پیغمبر (ص) نے فرمایا میں پڑھا ہوانہیں ہوں _ جبرئیل نے انہیں آغوش میں لے کردبایا اور پھر دوبارہ کہا : پڑھ، پیغمبر (ص) نے پھر اسى جواب کو دہرایا_ اس کے بعد جبرئیل نے پھر وہى کام کیا اور وہى جواب سنا ، اور تیسرى بارکہا: ( اقراباسم ربک الذى خلق)(1)
جبرئیل (ع) یہ بات کہہ کر پیغمبر (ص) کى نظروں سے غائب ہوگئے رسول خدا (ص) جو وحى کى پہلى شعاع کو حاصل کرنے کے بعد بہت تھکے ہوئے تھے خدیجہ کے پاس آئے اور فرمایا : '' زملونى ودثرونى '' مجھے اڑھادو اور کوئی کپڑا میرے اوپر ڈال دوتاکہ میں آرام کروں _
''علامہ طبرسی'' بھى مجمع البیان میں یہ نقل کرتے ہیں کہ رسو لخدا (ص) نے خدیجہ سے فرمایا :
''جب میں تنہا ہوتا ہوں تو ایک آواز سن کر پریشان ہوجاتاہوں '' _ حضرت خدیجہ(ع) نے عرض کیا : خداآپ کے بارے میں خیر اور بھلائی کے سواکچھ نہیں کرے گا کیونکہ خدا کى قسم آپ امانت کو ادا کرتے ہیں اور صلہ رحم بجالاتے ہیں 'اور جوبات کرتے ہیں اس میں سچ بولتے ہیں_
''خدیجہ''(ع) کہتى ہیں : اس واقعہ کے بعد ہم ورقہ بن نوفل کے پاس گئے (نوفل خدیجہ کا زاد بھائی اور عرب کے علماء میں سے تھا )رسول اللہ (ص) نے جو کچھ دیکھا تھا وہ'' ورقہ'' سے بیان کیا '' ورقہ '' نے کہا : جس وقت وہ پکارنے والا آپ کے پاس آئے تو غور سے سنو کہ وہ کیا کہتا ہے ؟ اس کے بعد مجھ سے بیان کرنا_
پیغمبر (ص) نے اپنى خلوت گاہ میں سنا کہ وہ کہہ رہاہے : اے محمد کہو : ''
بسم اللّہ الرحمن الرحیم الحمد للّہ رب العالمین الرحمن الرحیم مالک یوم الدین ایاک نعبدوایاک نستعین اھدنا الصراط المستقیم صراط الذین انعمت علیہم غیرالمغضوب علیہم ولاالضالین''_
اور کہو ''
لاالہ الاالله '' اس کے بعد آپ ورقہ کے پاس آئے اور اس ماجرے کو بیان کیا _
'' ورقہ '' نے کہا : آپ کو بشارت ہو ' پھر بھى آپ کو بشارت ہو _میں گواہى دیتا ہوں کہ آپ وہى ہیں جن کى عیسى بن مریم نے بشارت دى ہے' آپ موسى علیہ السلام کى طرح صاحب شریعت ہیں اور پیغمبر مرسل ہیں _ آج کے بعد بہت جلدہى جہاد کے لیے مامور ہوں گے اور اگر میں اس دن تک زندہ رہا تو آپ کے ساتھ مل کر جہاد کروں گا '' جب '' ور قہ دنیا سے رخصت ہو گیا تو رسول خدا (ص) نے فرمایا:
''میں نے اس روحانى شخص کو بہشت (برزخى جنت ) میں دیکھا ہے کہ وہ جسم پر ریشمى لباس پہنے ہوئے تھا' کیونکہ وہ مجھ پر ایمان لایا تھا اور میرى تصدیق کى تھی_ ''(2)
 


(1) سورہ علق آیت 1

(2)یقینى طورپر مفسرین کے بعض کلمات یا تاریخ کى کتابوں میں پیغمبر اکرم (ص) کى زندگى کى اس فصل کے بارے میں ایسے ناموزوںمطالب نظرآتے ہیں جو مسلمہ طور پر جعلی' وضعى ' گھڑى ہوئی روایات اور اسرائیلیات سے ہیں ' مثلاًیہ کہ پیغمبر (ص) نزول وحى کے پہلے واقعہ کے بعد بہت ہى ناراحت ہوئے اور ڈرگئے کہ کہیں یہ شیطانى القاآت نہ ہوں ' یا آپ نے کئی مرتبہ اس بات کا پختہ ارادہ کرلیا کہ خود کو پہاڑ سے گرادیں ' اور اسى قسم کے فضول اور بے ہودہ باتیں جو نہ تو نبوت کے بلند مقام کے ساتھ سازگار ہیں اور نہ ہى پیغمبر (ص) کى اس عقل اور حد سے زیادہ دانش مندى ' مدبریت ' صبر وتحمل وشکیبائی ' نفس پر تسلط اور اس اعتماد کو ظاہر کرتى ہیں جو تاریخوں میں ثبت ہے _
ایسا دکھائی دیتا ہے کہ اس قسم کى ضعیف ورکیک روایات دشمنان اسلام کى ساختہ وپرداختہ ہیں جن کا مقصد یہ تھا کہ اسلام کو بھى مورد اعتراض قراردے دیں اور پیغمبر اسلام (ص) کى ذات گرامى کو بھى _
 

 

پہلا مسلمان(1)حضرت رسول اکرم (ص)
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma