اس مر د مومن کے مقابلہ میں قوم کا ردّعمل

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
تین پیغمبروں (ع) کا انجام کارایک جاں بکف مجاہد

ایئے اب دیکھتے ہیں کہ اس پاکباز مومن کے جواب میں اس ہٹ دھرم قوم کا رد عمل کیا تھا ،قران نے اس سلسلے میں کوئی بات نہیں کہى لیکن قران بعد کے لب و لہجہ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے اور اسے شہید کر دیا _
ہاں اس کى پر جوش اور ولولہ انگیز گفتگو قوى اور طاقتور استدلالات اور ایسے عمدہ و دلنشین نکات کے ساتھ تھى ،مگر اس سے نہ صرف یہ کہ ان سیاہ دلوں اور مکرو غرور سے بھرے ہوئے سروں پر کوئی مثبت اثر نہیں ہوا بلکہ کینہ و عداوت کى اگ ان کے دلوں میں ایسے بھڑکى کہ وہ اپنى جگہ سے کھڑے ہوئے اور انتہائی سنگدلى اور بے رحمیسے اس شجاع مرد مومن کى جان کے پیچھے پڑگئے ،ایک روایت کے مطابق انھوں نے اسے پتھر مارنے شروع کئے اور اس کے جسم کو اس طرح سے پتھروں کا نشانہ بنایا کہ وہ زمین پر گر پڑ ااور جان جان افرین کے سپرد کردى ،اس کے لبوں پر مسلسل یہ بات تھى کہ ''خدا وند امیریس قوم کو ہدایت فرماکہ وہ جانتے نہیں ہیں ''_
ایک اور روایت کے مطابق اسے اس طرح پاو ں کے نیچے روندا کہ اس کى روح پرواز کر گئی _
لیکن قران اس حقیقت کو ایک عمدہ اور سر بستہ جملہ کے ساتھ بیان کرتے ہوئے کہتا ہے :''اسے کہا گیا کہ جنت میں داخل ہوجا''(1)
یہ وہى تعبیر ہے کہ جوراہ خدا کے شہیدوں کے بارے میں قران کى دوووسرى ایات میں بیان ہوئی ہے : ''یہ گمان نہ کرو کہ جو لوگ راہ خدا میں قتل کئے گئے ہیںو ہ مردہ ہیں بلکہ وہ توزندہ جاوید ہیں اور اپنے پروردگار سے رزق پاتے ہیں _''(2)
جاذب توجہ بات یہ ہے کہ یہ تعبیر اس بات کى نشاندہى کرتى ہے کہ یہ مرد مومن شہادت پاتے ہى جنت میں داخل ہوگیا ،ان دونوں کے درمیان اس قدر کم فاصلہ تھا کہ قران مجید نے اپنى لطیف تعبیر میں اس کى شہادت کا ذکر کرنے کے بجائے اس کے بہشت میں داخل ہونے کو بیان کیا ،شہیدوں کى منز ل یعنى بہشت و سعادت __کس قدر نزدیک ہے _
بہر حال اس شخص کى پاک روح اسمانوں کى طرف ،رحمت الہى کے قرب اور بہشت نعیم کى طرف پرواز کر گئی اور وہاں اسے صرف یہ ارزو تھى کہ :''اے کاش میرى قوم جان لیتى _''اے کاش وہ جان لیتے کہ میرے پروردگار نے مجھے اپنى بخشش اور عفو سے نوازا ہے اور مجھے مکرم لوگوں کى صف میں جگہ دى ہے _''(3)
ایک حدیث میں ہے کہ پیغمبر گرامیسلام (ص) نے فرمایا : ''اس باایمان شخص نے اپنى زندگى میں بھى اپنى قوم کى خیر خواہى کى اور موت کے بعد بھیس کى ہدایت کى ارزو رکھتاتھا _''
بہر حال یہ تو اس مومن اور سچے مجاہد کا انجام تھا کہ جس نے اپنى ذمہ دارى کى انجام دہى اور خدا کے پیغمبروں کى حمایت میں کوئی کوتاہى نہیں کى اور اخر کار شربت شہادت نو ش کیا اور جوار رحمت میں جگہ پائی _
 


(1)سورہ یس ایت 26
(2)سورہ ال عمران ایت 169
(3)سورہ یس ایت 26تا 27

 


تین پیغمبروں (ع) کا انجام کارایک جاں بکف مجاہد
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma