یہ تمام حکمت کہاں سے

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
اصحاب کہفحضرت لقمان

بعض روایات میں ایا ہے کہ ایک شخص نے لقمان سے کہا کیا ایسا نہیں ہے کہ اپ ہمارے ساتھ مل کر جانور چرایاکرتے تھے ؟
اپ نے جواب میں کہا ایسا ہى ہے اس نے کہا تو پھر اپ کو یہ سب علم و حکمت کہاں سے نصیب ہوئے ؟
لقمان نے فرمایا:اللہ کى قدر ت،امانت کى ادائیگى ،بات کیسچائی اور جو چیز مجھ سے تعلق نہیں رکھتیس کے بارے میں خاموشى اختیار کرنے سے
حدیث بالا کے ذیل میں انحضرت سے ایک روایت یوں بھى نقل ہوئی ہے کہ :
''ایک دن حضرت لقمان دوپہر کے وقت ارام فرمارہے تھے کہ اچانک انھوں نے ایک اواز سنى کہ اے لقمان کیا اپ چاہتے ہیں کہ خداوند عالم اپ کو زمین میں خلیفہ قرار دے تاکہ لوگوں کے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کریں ؟
لقمان نے اس کے جواب میںکہا کہ اگر میرا پروردگار مجھے اختیار دےدے تو میں عافیت کى راہ قبول کروں گا کیونکہ میں جانتا ہوںکہ اگر اس قسم کى ذمہ دارى میرے کندھے پر ڈال دے گا تو یقینا میرى مدد بھى کرے گا اور مجھے لغزشوں سے بھى محفوظ رکھے گا _
فرشتوں نے اس حالت میں کہ لقمان انھیں دیکھ رہے تھے کہا اے لقمان کیوں (ایسا نہیں کرتے؟)
تو انھوں نے کہا اس لئے کیونکہ لوگوں کے درمیان فیصلہ کرنا سخت ترین منزل اور اہم ترین مرحلہ ہے اور ہر طرف سے ظلم و ستم کى موجیں اس کى طرف متوجہ ہیں اگر خدا انسان کى حفاظت کرے تو وہ نجات پاجائے گا لیکن اگر خطا کى راہ پر چلے تو یقینا جنت کى راہ سے منحرف ہوجائے گا اور جس شخص کا سر دنیا میںجھکا ہوا اور اخرت میں بلند ہو اس سے بہتر ہے کہ جس کا سر دنیامیںبلند اور اخرت میں جھکا ہو اہو اور جو شخص دنیا کو اخرت پر ترجیح دے تو نہ تو وہ دنیا کو پاسکے گا اور نہ ہى اخرت کو حاصل کر سکے گا _
فرشتے لقمان کیس دلچسپ گفتگو اور منطقى باتوں سے متعجب ہوئے ،لقمان نے یہ بات کہى اور سوگئے اور خدانے نور حکمت ان کے دل میں ڈال دیا جس وقت بیدار ہوئے تو ان کى زبان پر حکمت کى باتیں تھیں ''_
 

 

 

 

اصحاب کہفحضرت لقمان
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma