قرعہ تین بار جناب یونس علیہ السلام کے نام

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
جناب یونس علیہ السلام نے استغفار کیایونس علیہ السلام فرارى بندہ

بہر حال یونس علیہ السلام کشتى پر سوار ہوگئے_ روایات کے مطابق ایک بہت بڑى مچھلى نے کشتى کى راہ روک لى اور منہ کھول دیا گویا وہ کچھ کھانے کو مانگ رہى ہو_ کشتى میں بیٹھنے والوں نے کہا معلوم ہوتا ہے کہ کوئی گنہگار ہمارے درمیان ہے(کہ جسے اس مچھلى کالقمہ بننا چاہیئےور قرعہ اندازى سے کام لینے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیںہے_) اس موقع پر انھوں نے قرعہ ڈالا تو قرعہ حضرت یونس علیہ السلام کے نام نکل آیا_
ایک روایت کے مطابق انھوں نے تین مرتبہ قرعہ ڈالا اور ہر دفعہ حضرت یونس علیہ السلام ہى کا نام نکلا_ناچار انھوں نے یونس علیہ السلام کو پکڑ کر اس بہت بڑى مچھلى کے منہ میں پھینک دیا_
یہ تفسیر بھى بیان کى جاتى ہے کہ دریا میں طوفان آگیا تھا اور کشتى پر وزن بہت زیادہ تھا کشتى میں بیٹھنے والوں کو ہر لمحے غرق ہونے کا خطرہ ہونے لگا_اس کے سوا اور کوئی چارہ کار نہیں تھا کہ کشتى کو ہلکا کرنے کے لئے کچھ لوگوں کو دریا میں پھینک دیا جائے اور قرعہ یونس علیہ السلام کے نام نکل آیا_ انھوں نے آپ(ع) کو دریا میں پھینک دیا اور ٹھیک اسى وقت ایک مگر مچھ وہاں آن پہنچا اور اس نے آپ(ع) کو نگل لیا_
لیکن وہ خدا جو اگ کو پانى کے اندراور شیشے کو پتھر کى اغوش میں محفوظ رکھتا ہے،اس نے اس عظیم جانور کو حکم تکوینى دیا کہ اس کے بندے یونس (ع) کو معمولى سى تکلیف بھى نہ پہچائے ،حضرت یونس علیہ السلام کو ایک بے نظیر اور عجیب قید میں رہنا تھا ،تاکہ وہ اپنے ترک اولى کى طرف متوجہ ہوں اور اس کى تلافى کریں _ایک روایت میںاس طرح ایا ہے: ''خدا نے اس مچھلى کى طرف وحى کى کہ اس کى کوئی ہڈى نہ توڑنا اور اس کے کسى جوڑ کو نہ کاٹنا''_

 

جناب یونس علیہ السلام نے استغفار کیایونس علیہ السلام فرارى بندہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma