قارون کى شیطانى فکر

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
عذاب الہیقارون کے سامنے زکوة کا مسئلہ

اس وقت قارون کے ذہن میں ایک شیطانى خیال آیا_ اس نے کہا کہ میں نے ایک بہت اچھى تدبیر سوچى ہے_ میرا خیال ہے کہ اس کے خلاف ایک منافى عصمت سازش کرنى چاہئے_ ہمیں چاہیئےہ بنى اسرائیل میں سے ایک فاحشہ عورت کو تلاش کرکے موسى (ع) کے پاس بھیج دیں،وہ اس پر شرمناک تہمت لگادے_ بنى اسرائیل نے اس تجویز کو پسند کیا_ انھوں نے ایک بدکار عورت کو تلاش کیا اور اس سے کہا کہ''تو جو کچھ مانگے گى تجھے دیںگے بشرطیکہ تو یہ گواہى دے کہ موسى (ع) کا تجھ سے نامشروع تعلق تھا_''
اس عورت نے بھى اس تجویز کومنظور کرلیا_ ایک طرف تو یہ سازش ہوئی_دوسرى طرف قارون حضرت موسى (ع) کے پاس گیا اور ان سے کہا کہ''بہتر ہے کہ آپ بنى اسرائیل کو جمع کریں اور انھیں الہى احکامات سنائیں_''
حضرت موسى علیہ السلام نے یہ پیش کش منظور کر لى اور بنى اسرائیل کو جمع کیا_
جب لوگ جمع ہوگئے تو انھوں نے حضرت موسى علیہ السلام سے کہا کہ:''آپ ہمیں خدا کے احکام سنائیں_''
حضرت موسى علیہ السلام نے فرمایا کہ خدا نے مجھے حکم دیا ہے کہ''بجز اس کے کسى کى پرستش نہ کرو''صلہ رحم بجا لائو،ایسا کرو اور ویسا کرو_زنا کار آدمى کے لئے خدا نے حکم دیا ہے کہ اگر وہ زنائے محصنہ کرتا ہے تو اسے سنگسار کیا جائے_
جب حضرت موسى علیہ السلام نے یہ الفاظ کہے تو بنى اسرائیل کے دولت مند سازشى لوگوں نے کہا:''خواہ وہ مجرم تو خود ہى ہو؟''
حضرت موسى علیہ السلام نے جواب دیا_''ہاں ٹھیک ہے خواہ میں خود ہى ہوں_''
اس مقام پر ان بے شرموں نے،بے ادبى اور گستاخى کى حد کردى اور کہا کہ: ''ہم جانتے ہیں کہ تو خود اس فعل کا مرتکب ہوا ہے_اور فلاں بدکار عورت سے تیرا تعلق رہا ہے_''
پھر انھوں نے اس عورت کو بلایا اور اس سے کہا کہ تو شہادت دے_ حضرت موسى علیہ السلام نے اس عورت کى طرف رخ کیا اور کہا کہ''میں تجھے خدا کى قسم دیتا ہوں کہ تو اصل حال بیان کر_''
جب اس بدکارہ عورت نے یہ بات سنى تو کانپ گئی ،اس کى حالت بدل گئی اوراس نے کہا: ''جب آپ مجھ سے سچ بات پوچھتے ہیں تو میں حقیقت حال بیان کرتى ہوں_ وہ یہ ہے کہ ان لوگوں نے مجھے اس بات پر آمادہ کیا تھا کہ میں آپ کو متہم کروں،اس کے بدلے میں انھوں نے مجھے ایک کثیر رقم دینے کاوعدہ کیا تھا_ مگر میں گواہى دیتى ہوں کہ آپ با عفت ہیں اور اللہ کے رسول ہیں_''
ایک دوسرى روایت میں مذکور ہے کہ اس عورت نے یہ بھى کہا کہ لعنت ہو مجھ پر ،میں نے اپنى زندگى میں بہت گناہ کئے ہیں مگر کسى پیغمبر پر تہمت نہ لگائی تھی_
اس کے بعد اس نے دولت کے دوتھیلے جو ان سازشیوں نے اسے دئے تھے نکال کر سامنے رکھ دئے اور مذکورہ باتیں کیں_
حضرت موسى علیہ السلام سجدے میں گر گئے اور رونے لگے_ اس موقع پر بد سیرت،سازشى قارون پر عذاب نازل ہوا_ اسى روایت میں یہ بھى مذکور ہے کہ خدا نے قارون کے غرق زمین کرنے کا حضرت موسى علیہ السلام کو اختیار دیا تھا_
 

 

عذاب الہیقارون کے سامنے زکوة کا مسئلہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma