کامیابى کے اسباب کى درخواست

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
میرا بھائی میراناصر ومددگار انذار و بشارت

موسى علیہ السلام اس قسم کى سنگین مامورریت پر نہ صرف گھبرائے نہیں،بلکہ معمولى سى تخفیف کےلئے بھى خدا سے درخواست نہ کی، اور کھلے دل سے اس کا استقبال کیا ،زیادہ سے زیادہ اس ماموریت کے سلسلے میں کامیابى کے وسائل کى خدا سے درخواست کى اور چونکہ کامیابى کا پلااور ذریعہ، عظیم روح، فکر بلند اور عقل توانا ہے، اور دوسرے لفظوں میں سینہ کى کشاد گى وشرح صدر ہے لہذا ''عرض کیا میرے پروردگار میرا سینہ کشادہ کردے ''_(1)
ہاں ، ایک رہبر انقلاب کا سب سے اولین سرمایہ ، کشادہ دلى ، فراوان حوصلہ، استقامت وبرد بارى اور مشکلات کے بوجھ کو اٹھاناہے _
اور چونکہ اس راستے میں بے شمار مشکلات ہیں، جو خدا کے لطف وکرم کے بغیر حل نہیں ہوتیں، لہذا خدا سے دوسرا سوال یہ کیا کہ میرے کاموں کو مجھ پر آسان کردے اور مشکلات کو راستے سے ہٹادے آپ نے عرض کیا : ''میرے کام کو آسان کردے ''_(2)
اس کے بعد جناب موسى علیہ السلام نے زیادہ سے زیادہ قوت بیان کا تقاضا کیا کہنے لگے:'' میرى زبان کى گرہ کھول دے'' _(3)
یہ ٹھیک ہے کہ شرح صدر کا ہونا بہت اہم بات ہے ، لیکن یہ سرمایہ اسى صورت میں کام دے سکتا ہے جب اس کو ظاہر کرنے کى قدرت بھى کامل طور پر موجود ہو، اسى بناء پر جناب موسى علیہ السلام نے شرح صدر اور رکاوٹوں کے دور ہونے کى در خواستوں کے بعد یہ تقاضا کیا کہ خدا ان کى زبان کى گرہ کھول دے _
اور خصوصیت کے ساتھ اس کى علت یہ بیان کى :'' تاکہ وہ میرى باتوں کو سمجھیں''_ (4)
یہ جملہ حقیقت میں پہلى بات کى تفسیر کرر ہاہے اس سے یہ بات واضح ہورہى ہے کہ زبان کى گرہ کے کھلنے سے مراد یہ نہ تھى کہ موسى علیہ السلام کى زبان میں بچپنے میں جل جانے کى وجہ سے کوئی لکنت آگئی تھى (جیسا کہ بعض مفسرین نے ابن عباس سے نقل کیا ہے)بلکہ اس سے گفتگو میں ایسى رکاوٹ ہے جو سننے والے کے لئے سمجھنے میں مانع ہوتى ہے یعنى میں ایسى فصیح وبلیغ اور ذہن میں بیٹھ جانے والى گفتگو کروں گہ ہر سننے والا میرا مقصد اچھى طرح سے سمجھ لے _


(1)سورہ طہ آیت23
(2)سورہ طہ آیت27

(3)سورہ طہ آیت27
(4)سورہ طہ آیت28

 

 

 

میرا بھائی میراناصر ومددگار انذار و بشارت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma