زوجہ عزیز مصر کى ایک اور سازش

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
جنا ب یوسف(ع) کے پاس مصر کے عور تیں شاہد کون تھا ؟

زوجہ عزیز کے اظہا ر عشق کا معاملہ مذ کورہ داستان میں اگر چہ خاص لوگوں تک تھا اور خود عزیز نے بھى اسے چھپا نے کى تاکید کى تھى تاہم ایسى باتیں چھپا ئے نہیں چھپتیں خصوصاً بادشا ہوں اور اہل دولت واقتدار کے تو محلوں کى دیوار یں بھى سنتى ہیں بہر حال آخر کا ر یہ راز قصر سے باہر نکل گیا اور جیسا کہ قرآن کہتا ہے شہر کى کچھ عور تیں اس بارے میں ایک دوسرے سے باتیں کرتى تھیں اور اس بات کا چر چا کر تى تھیں'' کہ عزیز کى بیوى نے اپنے غلام سے راہ ورسم پیدا کر لى ہے اور اسے اپنى طرف دعوت دیتى ہے'' (1)
''اور غلام کا عشق تو اس کے دل کى گہرائیوں میں اتر گیا ہے'' (2)
پھر وہ یہ کہہ کر اس پر تنقید کر تیں کہ ''ہمارى نظر میں تو وہ واضح گمراہى میں ہے ''(3)
واضح ہے کہ ایسى باتیں کرنے والى مصر کے طبق ہ امر ا ء کى عور تیں تھیں جن کے لئے فرعونیوں اورمستکبرین کے محلات کى گھٹیا کہا نیاں بہت دلچسپ ہو تى تھیں اور وہ ہمیشہ ان کى ٹوہ میں لگى رہتى تھیں _
اشراف کى یہ عور تیں کہ جو خود بھى زوجہ عزیز کى نسبت ہو س رانى میں کسى طرح کم نہ تھیں ان کى چو نکہ یوسف تک رسائی نہیں تھى لہذا بقو لے ''جانماز آب مى کشید ند ''مکر وفریب میں لگى ہو ئی تھیں اور زوجہ ء عزیز کو اس کے عشق پر واضح گمراہى میں قرار دیتى تھیں ، یہاں تک کہ بعض مفسرین نے یہ احتمال بھى ذکر کیا ہے کہ یہ رازبعض زنان مصر نے ایک سا زش کے تحت پھیلا یا وہ چا ہتى تھیں کہ زوجہ ء عزیز مصر اپنى بے گنا ہى ثابت کرنے کے لئے انہیں اپنے محل میں دعوت دے تاکہ وہ خود وہاں یوسف کو دیکھ سکیں ان کا خیا ل تھا کہ وہ یوسف کے سامنے ہوں تو ہو سکتا ہے اس کى نظر ان کى طرف مائل ہو جا ئے کہ جو شاید زوجہ عزیز مصر سے بھى بڑھ کر حسین تھیں اور پھر یوسف کے لئے ان کا جمال بھى نیا تھا اور پھر یوسف کے لئے عزیز کى بیوى ما ں یا مولى یا ولى نعمت کا مقام رکھتى تھى اور ایسى کو ئی صورت ان کے لئے نہ تھى لہذا وہ سمجھتى تھیں کہ زوجہ عزیز کى نسبت ان کے اثر کا احتمال زیادہ ہے _
یہ نکتہ بھى قابل تو جہ ہے کہ کس شخص نے یہ راز فاش کیا تھا ، زوجہ ء عزیز تو یہ رسوا ئی ہر گز گوارا نہ کر تى تھى اور عزیز نے تو خود اسے چھپا نے کى تاکید کى تھى رہ گیا وہ حکیم ودانا کہ جس نے اس کا فیصلہ کیا تھا ، اس سے تو ویسے ہى یہ کا م بعیدنظر آتا ہے بہر حال جیسا کہ ہم نے کہا کہ خرابیوں سے پُران محلات میں ایسى کوئی چیز نہیں کہ جسے مخفى رکھا جا سکے اور آخر کا ر ہر بات نا معلوم افراد کى زبانوں سے درباریوں تک اور ان سے باہر کى طرف پہنچ جاتى ہے اور یہ فطرى امر ہے کہ لو گ اسے زیب داستان کے لئے اور بڑھا چڑھا کر دوسروں تک پہنچا تے ہیں _


(1)سورہ یوسف آیت 30
(2 )سورہ یوسف آیت30
(3)سورہ یوسف 30


 

جنا ب یوسف(ع) کے پاس مصر کے عور تیں شاہد کون تھا ؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma