زوجہ عزیز مصر کى رسوائی

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
شاہد گواہى دیتا ہےحضرت یوسف(ع) کے دل میں ایک طوفان

یوسف کى انہتا ئی استقامت نے زوجہء عزیز کوتقریبا'' مایوس کردیا یوسف اس معر کہ میں اس نا زوا دا والى اور سر کش ہوا وہو س والى عورت کے مقابلے میں کا میاب ہو گئے تھے انہوں نے محسوس کیا کہ اس لغزش گا ہ میں مزید ٹھہر نا خطر ناک ہے انہوں نے اس محل سے نکل جانے کا ارادہ کیا لہذا وہ تیزى سے قصر کے دروازے
قران کى بیان کردہ تمام داستانوں میں ایک حقیقى عشقیہ داستان موجود ہے اور یہ حضرت یوسف اور عزیز مصر کى بیوى کى داستان ہے _
ایک خوبصورت اور ہوس الود عورت کے ایک زیرک اور پاک دل نوجوان سے شعلہ ور عشق کى داستان ہے _
کہنے والے اور لکھنے والے جب ایسے مناظر تک پہنچتے ہیں تو وہ مجبور ہو جاتے ہیں کہ یا تو ہیرو اور اس واقعے کے اصلى مناظر کى تصویر کشى کے لئے قلم کھلا چھوڑ دیں اور بزبان اصطلاح حق سخن ادا کردیں اگر چہ اس میں ہزار ہا تحریک امیز چبھنے والے اور غیر اخلاقى لفظ اجائیں _
یا وہ مجبور ہو جاتے ہیں کہ زبان و قلم کى نزاکت و عفت کى حفاظت کے لئے کچھ مناظر کو پردہ ابہام میں لپیٹ دیں اور سامعین و قارئین کو سر بستہ طورپر بات بتائیں _
کہنے والا اور لکھنے والا کتنى بھى مہارت رکھتا ہو اکثر اوقات ان میں سے کسى ایک مشکل سے دوچار ہو جاتاہے _
کیا یہ باور کیا سکتا ہے کہ ایک ان پڑھ شخص ایسے شور ا نگیز عشق کے نہایت حساس لمحات کى دقیق اور مکمل تصورى کشى بھى کرے لیکن بغیر اس کے کہ اس میں معمولى سى تحریک امیز اور عفت سے عارى تعبیر استعمال ہو _
لیکن قراان اس داستان کے حسا س ترین مناظر کى تصویر کشى شگفتہ انداز میں متانت و عفت کے ساتھ کرتا ہے ،بغیر اس کے کہ اس میں کوئی واقعہ چھوٹ جائے اور اظہار عجز ہو جب کہ تمام اصول اخلاق و پاکیزگى بیان بھى ہے _
ہم جانتے ہیں کہ اس داستان کے تمام مناظر میں سے زیادہ حساس ''خلوت گاہ عشق''کا ماجرا ہے جسے زوجہ عزیز مصر کى بیقرارى اور ہوا و ہوس نے وجود بخشا _
قران اس واقعے کى وضاحت میں تمام کہنے کى باتیں بھى کہہ گیا ہے لیکن پاکیزہ اور عفت کے اصول سے ہٹ کر اس نے تھوڑى سے بات بھى نہیں کی. کى طرف بھا گے تاکہ دروازہ کھول کر نکل جائیں زوجہ ء عزیزبھى بے اعتنا نہ رہى وہ بھى یوسف کے پیچھے دروازے کى طرف بھاگى تا کہ یوسف کو باہر نکلنے سے روکے اس نے اس مقصد کے لئے یوسف کى قمیص پیچھے سے پکڑلى اور اسے اپنى طرف کھینچا اس طرح سے کہ قمیص پیچھے سے لمبائی کے رخ پھٹ گئی _''(1)
لیکن جس طرح بھى ہوا یوسف درواز ے تک پہنچ گئے اور در وازہ کھول لیا اچانک عزیز مصر کو دروازے کے پیچھے دیکھاجیسا کہ قرآن کہتا ہے:''ان دونوں نے اس عورت کے آقا کو دروازے پر پایا_''(2)
اب جبکہ زوجہ عزیز نے ایک طرف اپنے کورسوائی کے آستا نے پر دیکھا اور دوسرى طر ف انتقام کى آگ اس کى روح میں بھڑک اٹھى تو پہلى بات جو اسے سو جھى یہ تھى کہ اس نے اپنے آپ کو حق بجا نب ظاہر کرتے ہو ئے اپنے شو ہر کى طرف رخ کیا اور یوسف پر تہمت لگائی:اس نے پکا ر کر کہا : ''جو شخض تیرى اہلیہ سے خیا نت کا ارادہ کرے اس کى سزا زندان یا در د نا ک عذاب کے سوا اورکیا ہو سکتى ہے_ ''(3)
یہ امر قابل توجہ ہے کہ اس خیانت کار عورت نے جب تک اپنے آپ کو رسوائی کے آستا نے پر نہیں دیکھا تھا ، بھول چکى تھى کہ وہ عزیز مصر کى بیوى ہے لیکن اس مو قع پر اس نے ''اہلک ''(تیرى گھر والى ) کا لفظ استعمال کرکے عزیز کى غیرت کو ابھارا کہ میں تیرے سا تھ مخصوص ہو ں لہذا کسى دوسرے کو میرى طرف حرص کى آنکھ سے نہیں دیکھنا چاہئے_
دوسرا قابل توجہ نکتہ یہ ہے کہ عزیز مصر کى بیوى نے یہ ہر گز نہیں کہا کہ یوسف میرے بارے میں برا ارادہ رکھتا تھا بلکہ عزیز مصر سے اس کى سزا کے بارے میں بات کى اس طرح سے کہ اصل مسئلہ مسلم ہے اور بات صرف اس کى سزا کے بارے میں ہے ایسے لمحے میں جب وہ عورت اپنے آپ کو بھول چکى تھى اس کى یہ جچى تلى گفتگو اس کى انتہائی حیلہ گرى کى نشانى ہے _
پھر یہ کہ پہلے وہ قید خانے کے بارے میں بات کرتى ہے اور بعد میں گو یا وہ قید پر بھى مطمئن نہیں ہے ایک قدم اور آگے بڑھا تى ہے اور ''عذاب الیم ''کا ذکر کر تى ہے کہ جو سخت جسما نى سزا اور قتل تک بھى ہو سکتى ہے _
اس مقام پر حضرت یوسف نے خا مو شى کو کسى طور پر جائز نہ سمجھا اور صرا حت سے زوجہ عزیز مصر کے عشق سے پر دہ اٹھا یا انہوں نے کہا : ''اس نے مجھے اصرار اور التما س سے اپنى طرف دعوت دى تھی_'' (4)
واضح ہے اس قسم کے موقع پر ہر شخص ابتدا ء میں بڑى مشکل سے یہ باور کر سکتا ہے کہ ایک نو خیز جوان غلام کہ جو شادى شدہ نہیں ،بے گنا ہ ہو اور ایک شوہر دارعو رت کہ جو ظاہر ا ًباوقار ہے گنہگار ہو ،اس بنا ء پرزیادہ الزام زوجہ عزیز کى نسبت یوسف کے دامن پر لگتا تھا _


(1)سورہ یوسف آیت 25
(2)سورہ یوسف آیت 25
(3) سورہ یوسف آیت 25
(4) سورہ یوسف آیت 26

 


شاہد گواہى دیتا ہےحضرت یوسف(ع) کے دل میں ایک طوفان
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma