ہمارے بڑے بھى بتوں کى پوجا کرتے تھے

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
ابراہیم علیہ السلام کى بت شکنى کا زبردست منظرتوحید کى دعوت

ابراہیم علیہ السلام کے جواب میں انھوں نے کہا : ''ہم بتوں کى عبادت کرتے ہیں اور سارادن ان پر توجہ رکھتے ہیں اور نہایت ہى ادب اور احترام کے ساتھ ان کى عبادت میں لگے رہتے ہیں''_(1)
اس تعبیر سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ نہ فقط اپنے اس عمل پر شرمندہ نہیں تھے بلکہ اس پر فخرو مباہات بھى کیا کرتے تھے کیونکہ (''ہم بتوں کى عبادت وپرستش کرتے ہیں'' )کا جملہ ان کے مقصود اور مدعا کے بیان کے لئے کافى تھا،ساتھ ہى انھوں نے یہ بھى کہا''ہم سارا سارادن ان کے آستان پر جبہ سائی کرتے رہتے ہیں ''_
بہرحال ابراہیم (ع) علیہ السلام نے ان کى یہ باتیں سن کران پر اعتراضات کى بوچھارکردى اور دوزبردست منطقى اور معتدل جملوں کے ذریعہ انھیں ایسى جگہ لاکھڑا کیا جہاں'' نہ پائے رفتن نہ جائے ماندن ''کے مصداق ان سے کوئی جواب نہیں بن پڑتا تھا آپ نے ان سے فرمایا :''جب تم ان کو پکارتے ہوتو کیا وہ تمہارى فریاد سنتے بھى ہیں ؟''،''یاکیا وہ تمہیں کوئی نفع یانقصان پہنچاسکتے ہیں '' (2)
لیکن متعصب لوگ بجائے اس کے کہ اس منطقى سوال کا کوئی ٹھوس جواب دیتے وہى پرانا اور بار بار کا دہرایا ہوا جواب پیش کرتے ہیں :''انھوں نے کہا ایسى کوئی بات نہیں سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم نے اپنے بزرگوں کو ایساکرتے دیکھا ہے ''(3)
ان کا یہ جواب اپنے جاہل اور نادان بزرگوں کى اندھى تقلید کو بیان کررہا ہے وہ جوجواب ابراہیم(ع) کو دے سکتے تھے یہى تھا اور بس یہ ایسا جواب جس کے بطلان کى دلیل خود اسى میں موجود ہے اور کوئی بھى عقل مند انسان اپنے آپ کو اس بات کى اجازت نہیں دے سکتا کہ وہ آنکھیں بند کرکے دوسروںکے پیچھے لگ جائے، خاص کر جبکہ آنے والے لوگوں کے تجربے گزشتہ لوگوں سے کہیں زیادہ ہوتے ہیں اور ان کى اندھى تقلید کا نہ تو کوئی جوازرہتا ہے اور نہ ہى کوئی دلیل _


(1)سورہ شعراء آیت 71
(2) سورہ شعراء آیات 72073
(3) سورہ شعراء آیت 74

 


ابراہیم علیہ السلام کى بت شکنى کا زبردست منظرتوحید کى دعوت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma