شیطان کا وسوسہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
حضرت آدم علیہ السلام کو آب حیات کى تمنابہشت میں قیام

اس مقام پر آدم نے اس فرمان الہى کو دیکھا جس میں آپ کو ایک درخت کے بارے میں منع کیا گیا تھا ادھر شیطان نے بھى قسم کھا رکھى تھى کہ آدم اور اولاد آدم کو گمراہ کرنے سے باز نہ آئے گا وہ وسوسے پیدا کرنے میں مشغول ہوگیا جیسا کہ باقى آیات قرآنى سے ظاہر ہوتا ہے اس نے آدم کو اطمینا ن دلایا کہ اگراس درخت سے کچھ لیں تو وہ اوران کى بیوى فرشتے بن جائیں گے اور ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جنت میں رہیں گے یہاں تک کہ اس نے قسم کھائی کہ میں تمہارا خیر خواہ ہوں _'' (1)
اس طرح اس نے فرمان خدا کو ان کى نظر میں ایک دوسرے رنگ میں پیش کیا اور انہیں یہ تصور دلانے کى کوشش کى کہ اس '' شجرہ ممنوعہ'' سے کھالینا نہ صرف یہ کہ ضرر رساں نہیں بلکہ عمر جاوداں یا ملائکہ کا مقام ومرتبہ پالینے کا موجب ہے_ اس بات کى تائید اس جملے سے بھى ہوتى ہے شیطان کى زبانى وارد ہوا ہے: اے آدم: ''کیا تم چاہتے ہوکہ میں تمہیں زندگانى جاودانى اور ایسى سلطنت کى رہنمائی کروں جو کہنہ نہ ہوگی؟ ''(2)
ایک روایت جو '' تفسیر قمی'' میں امام جعفرصادق علیہ السلام سے اور''عیون اخبار الرضا'' میں امام على بن موسى رضا علیہ السلام سے مروى ہے;میں وارد ہوا ہے :
''شیطان نے آدم سے کہا کہ اگر تم نے اس شجرہ ممنوعہ سے کھالیا تو تم دونوں فرشتے بن جائوگے ،اور پھر ہمیشہ کے لئے بہشت میں رہوگے، ورنہ تمہیں بہشت سے باہر نکال دیا جائے گا ''_
آدم نے جب یہ سنا تو فکر میں ڈوب گئے لیکن شیطان نے اپنا حربہ مزید کار گر کرنے کے لئے سخت قسم کھائی کہ میں تم دونوں کا خیرخواہ ہوں_(3)


 (1) سورہ اعراف آیت20
(2)سورہ طہ آیت 120

(3)سورہ اعراف ایت 21

 

حضرت آدم علیہ السلام کو آب حیات کى تمنابہشت میں قیام
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma