بہشت میں قیام

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
شیطان کا وسوسہابلیس نے مخالفت کیوں کی

بہرحال اس واقعہ اور فرشتوں کے امتحان کے بعد آدم اور حوا کو حکم دیا گیا کہ وہ بہشت میں سکونت اختیار کریں چنانچہ قرآن کہتا ہے :''ہم نے آدم سے کہا کہ تم اور تمہارى بیوى بہشت میں رہو اوراس کى فراوان نعمتوں میں سے جو چاہو کھا ئو لیکن اس مخصوص درخت کے نزدیک نہ جانا ورنہ ظالموں میں سے ہوجائوگے_''(1)
آیات قرآنى سے ظاہر ہو تا ہے کہ آدم زندگى گزار نے کے لئے اسى عام زمین پر پیدا ہوئے تھے لیکن ابتداء میں خدا وند عالم نے انہیں بہشت میں سکونت دى جو اسى جہان کا ایک سرسبز وشاداب اور نعمتوں سے مالامال باغ تھا وہ ایسى جگہ تھى جہاں آدم نے کسى قسم کى تکلیف نہیں دیکھى شاید اس کا سبب یہ ہوکہ آدم زمین میں پر زندگى گزارنے سے آشنائی نہ رکھتے تھے اوربغیر کسى تمہید کے زحمات وتکلیف اٹھا نا ان کے لئے مشکل تھا اور زمین میں زندگى گزارنے کے لئے یہاں کے کر دارورفتار کى کیفیت سے آگاہیت ضرورى تھى لہذا مختصر مدت کے لئے بہشت کے اندر ضرورى تعلیمات حاصل کرلیں کیونکہ زمین کى زندگى پروگراموں ، تکلیفوں اور ذمہ داریوں سے معمور ہے جس کا انجام صحیح سعادت ،تکامل اور بقائے نعمت کا سبب ہے اور ان سے روگردانى کرنا رنج ومصیبت کا باعث ہے _
اور یہ بھى جان لیں کہ اگر چہ انہیں چاہئے کہ زمین کى کچھ چیزوں سے چشم پو شى کریں نیز یہ جان لینا
کریں،لہذا اس میں شک و شبہ نہیں کہ ملائکہ نے آدم کے لئے سجدہ عبادت نہیں کیا بلکہ یہ سجدہ خدا کے لئے تھا،لیکن اس عجیب و غریب مخلوق کى وجہ سے یایہ کہ سجدہ آدم کے لئے تھا لیکن وہ خضوع وتعظیم کا سجدہ تھا نہ کہ عبادت وپرستش کا_
کتاب عیون الاخبارمیں امام على بن موسى رضا علیہ السلام سے اسى طرح کى روایت ہے جس میں اپ نے فرمایا: ''فرشتوں کا سجدہ ایک طرف سے خدا کى عبادت تھى اور دوسرى طرف آدم کا اکرام واحترام کیونکہ ہم صلب آدم میں موجود تھے ''

بھى ضرورى تھاکہ اگر خطاولغزش دامن گیر ہو توایسا نہیں کہ سعادت وخوش بختى کے دروازے ہمیشہ کےلئے بند ہوجائیں گے بلکہ انہیں پلٹ کردوبارہ عہد وپیمان کرنا چاہیئے کہ وہ حکم خدا کے خلاف کوئی کام انجام نہیں دیں گے تاکہ دوبارہ نعمات الہى سے مستفید ہوسکیں، یہ بھى تھا کہ وہ اس ماحول میں رہ کر کچھ پختہ ہوجائیں اور اپنے دوست اور دشمن کو پہچان لیں اور زمین میں زندگى گزارنے کى کیفیت سے آشنا ہوجائیں یقینا یہ سلسلہ تعلیمات ضرورى تھا تاکہ وہ اسے یادرکھیں اور اس تیارى کے ساتھ روئے زمین پر قدم رکھیں _
یہ ایسے مطالب تھے کہ حضرت آدم اور ان کى اولاد آئندہ زندگى میں ان کى محتاج تھى لہذا اس کے باوجود کہ آدم کو زمین کى خلافت کے لئے پیدا کیا گیا تھا ایک مدت تک بہشت میں قیام کرتے ہیں اورانہیں کئی ایک حکم دئے جاتے ہیں جوشاید سب تمرین وتعلیم کے پہلوسے تھا _


(1) سورہ بقرہ آیت35

 

شیطان کا وسوسہابلیس نے مخالفت کیوں کی
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma