مسئلہ ۲۴۳۸: بیمہ ایک قرارداد ہوتی ہے جو بیمہ کرانے والے اور بیمہ کی کمپنی اکے در میان ہو اور اس کی بنیادی چیز یہ ہے کہ انسان جو رقم بیمہ کمپنی یا بیمہ کرنیوالے شخص کو دیتاہے اس کے بدلے میں خود انسان کو یا جس چیز کو بیمہ کیا گیاہے اس کو جو نقصان پہنچے اس نقصان کو پورا کرنے کی ذمہ داری بیمہ کمپنی یا بیمہ کرنیوالے شخص کے اوپر ہے۔ بیمہ ایک مستقل قرارداد ہے اور آیندہ بیان کئے جانے والے شرائط کے ساتھ بیمہ صحیح ہے۔ ہر اس چیز کا بیمہ ہوسکتاہے جو عرف عقلاء کی مطابق ہو۔ مثلا تجارتی اموال، مکانات، کاریں، کشتیاں ہوائی جہاز، زندگی و غیرہ۔
مسئلہ ۲۴۳۹: بیمہ کے دونوں طرف والوں کو بالغ، عاقل اور اپنے ارادہ و اختیار سے بیمہ کی قرارداد کو انجام دینا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ دونوں میں سے کوئی لاابالی نہ ہوں اور اس کے تمام خصوصیات بھی معین ہوں مثلا
۱۔ جس چیز کا بیمہ کیاجارہاہے وہ معین ہو جیسے فلاں عمارت فلاں گاڑی و غیرہ۔
۲۔ قرارداد کرنے والے دونوں طرف کے افراد معین ہوں۔
۳۔ قسط کی رقمیں معین ہو کہ اتنی رقم دینی ہوگی۔
۴۔ ادائیگی کا وقت معین ہو جیسے فلاں دن سے ایک سال تک۔
۵۔ جن چیزوں سے نقصان کا خطرہ ہو وہ بھی معین ہو جیسے آتشزدگی، بمباری، غرق ہونا، چوری ہوجانا، موت یا ہر قسم کے خطرات۔
۶۔ بیمہ شدہ چیز کی اصلی قیمت کا تعین ہو۔ مثلا فلاں مکان دو لاکھ روپئے یا کم یا زیادہ میں بیمہ ہواہے۔ یا اس وقت کے عادلانہ قیمت کے حساب سے ہے۔ مختصر یہ کہ بیمہ کے لئے عرف عقلاء میں جن اصول کلی کا لحاظ کیاجاتاہے ان سب کی رعایت ضروری ہے۔
مسئلہ ۲۴۴۰: عقد بیمہ کا صیغہ ہر زبان میں جاری کیاجاسکتاہے یا کاغذ پر بیمہ کی قرارداد لکھ کر اس پر دستخط کردیئے جائیں۔