مچھلی کا شکار. 2255_2247

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
کھانے پینے کے احکام. 2258_2256شکاری کتے کے ذریعہ شکار کرنا. 2246_2241ا

مسئلہ ۲۲۴۷: چھلکے دار مچھلی حلال ہے چاہے چھلکے کم ہو یاد نادہ چھوٹے ہوں یا بڑے بلکہ جن مچھلیوں کے چھلکے کمزور ہوں اور وہ جال ہی میں چھڑ جائیں وہ بھی حلال ہیں۔
لیکن بہت ہی معمولی چھلکے جس کو لوگ چھلکے نہ کہیں اس سے کوئی فایدہ نہیں ہے۔
مسئلہ ۲۲۴۸: پانی سے زندہ پکڑی گئی مچھلی چاہے پانی کہ باہرآ کر مرجائے پاک و حلال ہے بلکہ پانی کے اندر ہی جال میں آکر مرجائے تب بھی حلال ہے۔چ
مسئلہ ۲۲۴۹: پانی سے باہر آجانے والی مچھلی خواہ خود بخود باہر آجائے یا موجوں کی زومیں آکر باہر آجائے یا جزر و مد کے ذریعہ سے خشکی پر آجائے اور وہیں مرجائے تو حرام ہے۔ لیکن مرنے سے پہلے ہاتھ سے یا کسی اور ذریعہ سے پکڑ لے اور بعد میں مرجائے تو حلال ہے۔
مسئلہ ۲۲۵۰: مچھلی کے شکاری کا مسلمان ہونا ضروری نہیں ہے اور نہ شکار کرتے وقت خدا کا نام لینا ضروری ہے۔ البتہ یہ ضروری ہے کہ اس کو پانی سے زندہ بکڑاگیا ہو یا جال میں آنے کے بعد مری ہو۔
مسئلہ ۲۲۵۱: مسلمانوں کے بازار سے یا مسلمانوں کے ہاتھ سے لی جانے والی مچھلی حلال ہے چاہے یہ بھی معلوم نہ ہو کہ اس کو زندہ پانی سے پکڑاگیاہے یا نہیں اور اسکی تحقیق بھی لازم نہیں ہے۔ لیکن کافر کے ہاتھ سے لیجانے والی مچھلی کے بارے میں اگر معلوم نہ ہو کہ اس کو پانی سے زندہ پکڑاگیا ہے یا زندہ جال میں پھنسی ہے یا نہیں تو حرام ہے۔
مسئلہ ۲۲۵۲: چھوٹی مچھلیوں کو زندہ کھانا محل اشکال ہے۔ ہاں علاج و غیرہ کیلئے کھانے میں اشکال نہیں ہے۔
مسئلہ ۲۲۵۳: جو مچھلی مکمل طور سے نہ مری ہو اگر اس کو بھونا جائے یا پانی سے باہر اس کو مارڈالیں تو اس کے کھانے میں اشکال ہے۔
مسئلہ ۲۲۵۴: جس مچھلی کے پانی سے باہر دو حصہ ہوجائیں اور ایک حصہ زندگی کی حالت میں پانی میں گر مرجائے تو باہر رہ جانے والے حصہ کھانا اشکال رکھتاہے۔
مسئلہ ۲۲۵۵: جھینگے جو کہ دریائی جانوروں میں سے ہیں وہ حلال ہیں لیکن سمنقور مچھلی کہ جو خشکی کے حشرات میں سے ہے اور اس کا نام مچھلی رکھدیا ہے وہ حرام ہے صرف علاج و غیرہ کے لئے اس کا کھانا جائز ہے۔

کھانے پینے کے احکام. 2258_2256شکاری کتے کے ذریعہ شکار کرنا. 2246_2241ا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma