دودھ پلانے کی شرائط جو کہ محرم بننے کا سبب ہے. 2125_2116

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
دودھ پلانے کے آداب. 2127_2126 دودھ پلانے کے احکام. 2115_2109

مسئلہ ۲۱۱۶: اگر عورت کسی بچہ کو دودھ پلادے تو نو شرطوں کے ساتھ محرم بننے کا سبب ہوگا۔
۱۔ دودھ ولادت کی سبب سے اتراہو۔ لہذا اگر کسی عورت کے پستان میں ولادت کے بغیر دودھ اترا آئے اور عورت اس دودھ کو کسی بچہ کو پلادے تو وہ محرم ہونے کا سبب نہیں بنے گا۔
۲۔ بچہ زندہ عورت کا دودھ پئے ۔ لہذا اگر مردہ عورت کے پستان میں منہ لگا کرپئے تویے کارہے۔
۳۔ عورت کا دودھ حرام سے نہ ہو۔ اس لئے زنا زادہ بچے سے آنے والے دودھ کو کسی اور بچہ کو پلادیا جائے تو وہ کسی کا محرم نہ ہوگا۔
۴۔ دودھ کو پستان میں منہ لگا کرپئے۔ لیکن احتیاط واجب ہے کہ اگر دودھ کو بچہ کے گلے میں پٹکا کر پلائے تو وہ اس عورت اور اس کے محارم سے شادی نہ کرے
۵۔ دودھ میں کوئی اور چیز نہ ملائی جائے۔
۶۔ دودھ ایک ہی شوہر کا ہو۔ بنابرایں جس عورت کے یہاں دودھ ہو اگر اس کو طلاق دیدی جائے اور وہ عورت دوسرے مرد سے شادی کرنے کے بعد حاملہ ہوجائے اور وضع حمل تک پہلے شوہر کا دودھ باقی ہو مثلا کسی بچہ کو پہلے شوہر کے دودھ کو آٹھ مرتبہ پلائے اور ولادت کے بعد دوسرے شوہر کے دودھ کو آٹھ مرتبہ پلائے اور ولادت کے بعد دوسرے شوہر کے دودھ کو سات مرتبہ پلائے تو وہ بچہ کسی کا محرم نہیں ہوگا۔
اسی طر ح اگر عورت کسی بچہ کو پہلے شوہر کا دودھ کامل طور سے پلائے اور دوسرے شوہر کے دودھ کو دوسرے بچے کو کامل طرح سی پلائے تو یہ دونوں بچے ایکدوسرے کے محرم نہیں ہوں گے۔
۷۔ بچہ بیماری کی وجہ سے دودھ کو الٹ نہ دے لیکن ایسی صورت میں احتیاط واجب ہے کہ دودھ پلانے کی وجہ سے جو لوگ محرم ہوجاتے ہیں وہ اس بچہ سے نہ شادی کرے نہ محرمانہ نگاہ ڈالیں۔
۸۔ بچہ پندرہ مرتبہ یا ایک دن ورات (جیسا کہ بعد والے مسئلے میں آئے گا) کامل طور سے دودھ پئے یا پھر اس بچے کو اتنا دودھ پلا یا جائے کہ لوگ کہیں اس بچے کی ہڈی اسی دودھ سے مضبوط ہوئی ہے اور اس کا گوشت بھی اسی دودھ سے بناہے اور احتیاط مستحب ہے کہ اگر دس مرتبہ بچہ دودھ پی لے تو جولوگ دودھ پینے سے محرم ہوجاتے ہیں نہ اس سے شادی کریں اور نہ محرمانہ نگاہ ڈالیں۔
۹۔ دودھ پینے والے بچے کی عمر دوسال پوری نہ ہوئی ہو بنابرایں اگر دو سال پورے ہونے کے بعد بچے کو دودھ پلایاجائے تو وہ کسی کا محرم نہ ہوگا۔ حدیہ ہے کہ اگر دوسال پورے ہونے سے پہلے چودہ مرتبہ دودھ پلایا ہو اور دو سال پورے ہونے کے بعد ایک مرتبہ پلا یاجائے تو وہ بچہ کسی کا محرم نہیں ہوگا۔ لیکن اگر عورت کو بچہ جنے ہوئے دو سال ہوجائیں اور دودھ باقی رہے ہوئے دوسال ہوجائیں اور دودھ باقی رہے اور وہ کسی بچہ کو وہ دودھ پلادے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ جو عورتیں دودھ کی وجہ سے محرم ہوجاتی ہیں اس بچہ سے نکاح نہ کرے اور نہ محرمانہ نگاہ ڈالیں۔
مسئلہ ۲۱۱۷: جیسا پہلے والے مسئلے میں عرض کیا گیا ہے کہ اگر بچہ ایک رات دن کسی عورت کا دودھ پئے تو محرم ہوجائے گا لیکن اس ایک دن رات میں کسی دوسری عورت کا دودھ نہ پئے اور نہ کھائے۔ البتہ اگر کھانا اتنا کم ہو کہ حساب میں نہ آئے تو کوئی حرج نہیں ہے۔ اسی طرح پندرہ مرتبہ میں بھی شرط ہے کہ اس دوران کسی دوسری عورت کا دودھ نہ پئے اور ہر دفعہ اتنا پئے کہ سیر ہوجائی اور بنا بر احتیاط اگر دو دفعہ پورا دودھ نہ پئے تو وہ نہ دو دفعہ میں شمار ہوگا نہ ایک دفعہ میں۔
مسئلہ ۲۱۱۸: اگر عورت ایک ہی شوہر کے دودھ کو کئی بچوں کو پلائے تو وہ سب کے سب آپس میں بھی اور دودھ پلانے والی عورت اور اس کے شوہر کے محرم ہوجائیں گے۔ نیز اگر کسی کے کئی بیویاں ہوں اور ہر بیوی ایک ایک بچہ کو کامل دودھ پلائے تو وہ سارے بچے آپس میں اور اس مرد کے اور تمام بیویوں کے محرم ہوجائیں گے۔
مسئلہ ۲۱۱۹: اگر کوئی عورت ایک ہی شوہر کا دودھ ایک لڑکی اور ایک لڑکے کو کامل طریقے سے پلادے تو وہ دونوں آپس میں محرم ہوجائیں گے لیکن ان کے بھائی بہن ایکدوسرے کے محرم نہیں ہوں گے۔
مسئلہ ۲۱۲۰: مرد اپنی بیوی کی رضاعی بہن کی بیٹی اور رضاعی بھائی کی بیٹی سے شادی نہیں کرسکتا۔ اور احتیاط واجب ہے کہ اگر کسی لڑکے سے بدفعلی کی ہو تو اس لڑکے کی رضاعی لڑکی، رضاعی بہن اور رضاعی ماں سے بھی شادی نہ کرے۔
مسئلہ ۲۱۲۱: اگر کسی کی بھاوج کسی کو کامل دودھ پلادے تو وہ دودھ پینے والی کا محرم نہیں ہوگا لیکن احتیاط مستحب ہے کہ اس سے شادی نہ کرے۔
مسئلہ ۲۱۲۲: انسان دو رضاعی بہنوں سے بھی شادی نہیں کرسکتا۔ اور اگر دو عورتوں سے شادی کرے بعد میں پتہ چلے کہ دونوں بہن میں جس کا عقد پہلے ہو اتھا صحیح اور دوسرا باطل ہے اگر دونوں کا عقد ایک ساتھ ہو ا ہو دونوں باطل ہے۔
مسئلہ ۲۱۲۳: اگر عورت اپنا شوہر کا دودھ درج ذیل لوگوں کو پلادے تو اس کا شوہر اس پر حرام نہیں ہوگا لیکن بہتر ہے کہ عورت ایسا کام نہ کرے ۔ و ہ افراد یہ ہیں:۔
۱۔ اپنے بھائی، بہن کو۔
۲۔ اپنے چچا، پھوپھی، ماموں، خالہ کو۔
۳۔اپنے چچا زاد ماموں زاد (بھائی بہن) کو۔
۴۔ اپنے بھیتجا اور بھیتجی کو۔
۵۔ اپنے شوہر کے بھائی یا بہن کو۔
۶۔ اپنی بہن کی اولاد یا اپنے شوہر کے بہن کی اولاد کو۔
۷۔ شوہر کے چچا، پھوپھی، ماموں ، خالہ کو۔
۸۔ شوہر کے دوسرے بیوی کے نواسے نو اسی کو۔
مسئلہ ۲۱۲۴:۔ اگر عورت کسی کی پھوپھی کی لڑکییا کسی بھی خالہ کی لڑکی کو دودھ پلادے تو اس شخص کی محرم نہیں ہوگی۔ لیکن احتیاط مستحب ہے کہ اس سے شادی نہ کرے۔
مسئلہ ۲۱۲۵:۔ جس کے چچا کے بیٹے نے دودھ پیاہے اپنے شوہر پر حرام نہیں ہوگی۔

دودھ پلانے کے آداب. 2127_2126 دودھ پلانے کے احکام. 2115_2109
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma