جعالہ کے احکام. 1929_1928

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
شرایط جعاله .1931_1930 وکالت کے احکام .1927_1915

مسئلہ ۱۹۲۸: کسی کام کے انجام دینے پر معین رقم دینے کو طے کرنے کا نام جعالہ ہے ۔ مثلا کوئی کہے: جو شخص میری گم شدہ چیز مجھے پہنجادے اس کو ہزار روپے دوں گا۔ جو شخص یہ قرارداد کرتاہے اس کو جاعل جو کام کو انجام دے اس کو عامل کہاجاتاہے۔ اجارہ اور جعالہ میں یہ فرق ہے اجارہ میں صیغہ جاری کرنے کے بعد اجیر کو عمل انجام دینا ضروری ہے اور اجارہ پر دینے والا اجیر کی اجرت کا مقروض ہوجاتا ہے لیکن جعالہ میں ضروری نہیں ہے کہ عامل اس کام کو انجام دے اور اگر شروع بھی کردیاہے تو در میان میں چھوڑسکتاہے اور جب تک کام ختم نہ کرے جاعل اس کا مقروض نہیں ہوتا۔
مسئلہ ۱۹۲۹: جعالہ معین و غیر معین شخص دوایں کے ساتھ ہوسکتا ہے۔ مثلا اگر کسی غوطہ خور سے کہے کہ میری فلاں چیز جو دریا میں ڈوب گئی ہے اگر نکال دو تو تم کہ ایک ہزار روپے دوں گا۔ یا ڈاکٹر سے کہے میرے لڑکے کا علاج کردو تو ایک ہزار روپے دوں گا۔ ان دونوں صورتوں میں جعالہ صحیح ہے۔

شرایط جعاله .1931_1930 وکالت کے احکام .1927_1915
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma