اونٹ کا نصاب. 1640 _1631

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
زکوة کا مصرف . 1652 _1641 گائے کا نصاب. 1630

مسئلہ ۱۶۳۱: اونٹ کے بارہ نصاب ہیں:
۱۔۵ اونٹ: زکوة ایک بھیڑہے پانچ اونٹ سے کم پر زکوة نہیں ہے۔
۲۔ ۱۰ اونٹ: اس کی زکوة دو بھیڑ ہے۔
۳۔ ۱۵ اونٹ: اس کی زکوة تین بھیڑ ہے۔
۴۔ ۔ ۲۰ اونٹ: اس کی زکو ة چار بھیڑہے۔
۵۔ ۔۱۲۵ اونٹ: اس کی زکوة پانچ بھیڑ ہے۔
۶۲۶ اونٹ: اس کی زکوة ایک ایسا اونٹ کا بچہ ہے جو دوسرے سال میں داخل ہو چکاہو۔
۷۔۳۶ اونٹ: اس کی زکوة ایک ایسا اونٹ کا بچہ ہے جو تیسرے سال میں داخل ہوچکاہو۔
۸۔ ۔۴۶ اونٹ: اس کی زکوة ایک ایسا اونٹ کا بچہ ہے جو چوتھے سال میں داخل ہوچکاہو۔
۹۶۱ اونٹ: اس کی زکوة ایک ایسا اونٹ کا بچہ ہے جو پانچویں سال میں داخل ہوچکاہو۔
۱۰۷۶ اونٹ: اس کی زکوة دو ایسے اونٹ کے بچے ہیں جو تیسرے سال میں داخل ہوچکے ہوں۔
۱۱ ۹۱ اونٹ: اس کی زکوة دو ایسے اونٹ کی بچے ہیں جو چوتھے سال میں داخل ہوچکے ہوں۔
۱۲ ۱۲۱ : اور اس سے زیادہ ہو تو ان کا حساب چالیس، چالیس کرکے کرے اور ہر چالیس اونٹ پر ایک ایسا اونٹ دے جو تیسرے سال میں داخل ہوچکاہو یا پچاس پچاس کرکے حساب کرے اور ہر پچاس دونوں سے حساب کرے لیکن یہاں بھی ضروری ہے کہ اس عدد کو اختیار کرے جس سے کچھ باقی نہ بچے اور اگر باقی بچے تو ۹ سے زیادہ باقی نہ بچے۔ یہ ملحوظ رہے کہ زکوة میں اونٹنی ہی دی جائے گی۔
مسئلہ ۱۶۳۲: دونصاب کے در میان میں زکوة نہیں ہے یعنی پاسخ سے زیادہ اونٹ ہوں تو جب تک ان کی تعداد دس نہ ہو جائے صرف پاسخ اونٹوں کی ہو گی اسی طرح بعد والے نصابوں میں بھی یہی ہو گا ۔
مسئلہ ۱۶۳۳ : گائے ، بھیڑ ، اونٹ جب اپنے نصاب کو پہو پخ جائیں تو ان کی زکوة واجب ہے چاہے سب نرہوں یا سب مادہ ہو ں یا بعض نرہو ں اور بعض مادہ ہوں ۔
مسئلہ ۱۶۳۴: بکری ، بھیڑ ، دنبہ زکوة میں ایک ہی شمار کئے جاتے ہیں اسی طرح اونٹ کی جتنی قسمیں ہوں ،گائے بھینس بھی ایک ہی جنس شمار ہو گی ۔
مسئلہ ۱۶۳۵: اگر زکوة میں بھیڑ دے تو احتیاط واجب ہے کہ کم ازکم ایک سال کی پوری ہو چکی ہو اور اگر بکری زکوة میں دے تو وہ دو سال کی ہو چکی ہو ۔
مسئلہ ۱۶۳۶: زکوة میں دی جانے والی بھیڑ کی قیمت اگر کالک کے دیگر بھیڑوں کے مقابلہ میں کم ہو تو کو ئی حرج نہیں ہے ۔ لیکن مستحب ہے کہ ایسی بھیڑ دے جس کی قیمت زیادہ ہو ور نہ کم از کم وسط تو بہر حال نظر میں رکھے ۔یہی صورت گائے اور اونٹ میں بھی ہے ۔
مسئلہ ۱۶۳۷: اگر چند آدمی شریک ہو ں تو جس کا حصّہ نصاب کی مقدار کے برابر ہو وہ زکوة دے ۔
مسئلہ ۱۶۳۸: جس شخص کی گا ئیں یااونٹ یا بھیڑ مختلف جگہوں پر ہو ں او ر سب مجمو عی طور پر نصاب کے برابر ہو ں تو زکوة واجب ہو گی بلکہ اگر گائے ،بھیڑ ،اونٹ مریض بھی
ہو ں تب بھی ان کی زکوة واجب ہے ۔
مسئلہ ۱۶۳۹: اگر تمام بھیڑ یں ،گا ئیں تمام اونٹ سالم وبے عیب ہو ں اور جوان ہو ں تو ان کی زکوة میں معیوب ، مریض ،بڈھی کو نہیں دیا جا سکتا ۔ بلکہ اگر کچھ سالم اور کچھ مریض ہو ،یا کچھ معیوب او ر کچھ بے عیب ہو ں یا بعض جوان بعض بڈھے ہو ں تب بھی احتیاط واجب یہی ہے زکوة میں جس کو دے وہ سالم ،بے عیب اور جوان ہو ۔ البتہ اگر سب ہی مریض یا معیوب یا بوڑ ھے ہو ں تو ان کی زکوة انھیں سے دی جا سکتی ہے ۔
مسئلہ ۱۶۴۰: جس پرحیوان کی زکوة واجب ہو اگر وہ دوسرے مال سے زکوة ادا کردے اور حیوان کی تعدا د نصاب کی مقدار کے برابر ہو تو جب تک تعداد نصاب باقی رہے گی زکوة واجب ہو تی رہے گی ہاں اگر نصاب سے کم ہو جائے تو زکوة واجب نہیں ہے اور اگر کوئی شخص گیار ہو اں مہینہ تمام ہو نے سے پہلے حیوان کو کسی چیز سے بدل دے تو اس پر زکوة واجب نہیں ہے۔ لیکن اگر ان حیوانات کو دوسرے اونٹو ں ، بھیڑ وں ، گایو ں سے بدلے مثلاچالیس بھیڑ یں لے لے تو احتیاط واجب ہے کہ اس کی زکوة دے ۔

زکوة کا مصرف . 1652 _1641 گائے کا نصاب. 1630
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma