مسائل متفرّقه شکّیّات. 1086 _1078

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
نماز احتیاط کا طریقہ. 1098_1087 ۳۔ صحیح شکوک: 1077

مسئلہ ۱۰۷۸ : اگر کسی کو صحیح شکوک میں سے کوئی شک در پیش ہو تو وہ نماز کو توڑ نہیں سکتا بلکہ مذکورہ بالا قاعدہ پر عمل کرنا چاہئے۔ اور تمام شکوک کے سلسلہ میں پہلے تھوڑی سی فکر کرنی چاہئے اگر کسی طرف کا یقین نہ ہو یا جہاں پر گمان معتبر ہے وہاں گمان حاصل نہ ہو اور شک کبھی باطل شکوں میںسے ہو تو نماز کو توڑ دے لیکن اگر صحیح شکوک میں سے ہے تو اس کے قاعدے کے مطابق عمل کرے۔
مسئلہ ۱۰۷۹ : رکعتوں کے معاملہ میں ظن و گمان یقین کے مرتبہ میں ہے یعنی اس گمان پر بنا رکھ کے نماز پڑھتا رہے البتہ اگر گمان پہلی اور دوسری رکعت کا ہو تو احتیاط واجب ہے کہ نماز کا بعد میں اعادہ بھی کرے۔
مسئلہ ۱۰۸۰ : اگر شروع میں کسی ایک طرف گمان ہو اور بعد میں دونوں طرف مساوی ہوگیا اور شک کی حالت پیدا ہوگئی تو شک کے دستور پر عمل کرے اور اس کے برعکس اگر پہلے شک کی صورت پیدا ہو اور بعد میں کسی ایک طرف کا گمان ہوجائے تو گمان کے مطابق عمل کرے۔ لیکن اگر شک ان شکوں میں سے ہو جو نماز کو باطل کردیتے ہیں او راسی شک پر ٹہر جائے۔ تو نماز کو پھر سے پڑھے اس کا گمان سے بدل جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۰۸۱ : جس کو یہ نہ معلوم ہو کہ جو حالت پیدا ہوئی ہے وہ ”شک“ ہے یا ”ظن“ تو وہ احکام شک پر عمل کرے۔
مسئلہ ۱۰۸۲ : تشہد پڑھتے ہوئے یا بعد والی رکعت میں داخل ہونے کے بعد شک ہو کہ دونوں سجدوں کو بجالایا ہے کہ نہیں؟ اور اسی وقت ایک ایسا شک ہوجائے جو دونوں سجدوں کے تمام کرنے کے بعد ہو تا تو نماز صحیح رہتی (مثلا دوسری یا تیسری رکعت کا شک ہوجائے)تو بنا رکھے کہ سجدوں کو بجا لایا ہے اور شک کے قاعدہ پر عمل کرے اس کی نماز صحیح ہے۔ لیکن اگر عمل سجدہ گزرنے سے پہلے شک ہوجائے تو نماز باطل ہے۔
مسئلہ ۱۰۸۳ : اگر نمازی کا پہلا شک دور ہوجائے اور اس کی جگہ دوسرا شک پیدا ہوجائے تو دوسرے شک کے مطابق عمل کرے۔ مثلا پہلے شک ہوا کہ دوسری رکعت ہے یا تیسری اس کے بعد یقین ہوگیا کہ تین رکعت پڑھ چکا ہے اور شک ہوگیا کہ یہ تیسری رکعت ہے یا چوتھی تو تیسری اور چوتھی رکعت کے شک کے قاعدہ پر عمل کرے۔
مسئلہ ۱۰۸۴ : اگر نمازی کو یہ معلوم ہے کہ نماز کے وسط میں شک ہوا تھا لیکن یہ نہیں معلوم کہ دو اور تین میں شک ہوا تھا یا تین اور چار میں تو احتیاط واجب ہے کہ دونوں کے دستور پر عمل کرے اور نماز کا بھی اعادہ کرے۔
مسئلہ ۱۰۸۵ : بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کو اگر ایسا شک ہوجائے کہ جس کے لئے ایک رکعت نمازاحتیاط کھڑے ہو کر پڑھنی چاہئے یا دو رکعت بیٹھ کر تو ایک رکعت نماز بیٹھ کر پڑھے یا ایسا شک ہوجائے کہ جس کے لئے دو رکعت نماز احتیاط کھڑے ہو کر پڑھنی چاہئے تو وہ دو رکعت بیٹھ کر پڑھے۔ اسی طرح تمام شکوک پر عمل کرے۔
مسئلہ ۱۰۸۶: کھڑے ہو کر نماز پڑھنے والا اگر نماز احتیاط پڑھتے وقت قیام سے عاجز ہوجائے تو بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کی طرح نماز احتیاط پڑھے جس کا حکم اس سے پہلے والے مسئلہ میں بیان کیا گیا ہے اسی طرح اس کے برعکس جو شخص بیٹھ کر نماز پڑھتا ہو اگر نماز احتیاط پڑھتے وقت کھڑے ہونے کی طاقت پیدا ہوجائے تو اس کو اس شخص کے وظیفہ پر عمل کرنا چاہئے، جو کھڑے ہو کر نماز احتیاط پڑھتا ہے۔

نماز احتیاط کا طریقہ. 1098_1087 ۳۔ صحیح شکوک: 1077
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma