۳۔ قیام : 895_879

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
۴۔ قرائت . 926_896 ۲۔ تکبیرةالاحرام :878_871

مسئلہ ۸۷۹ : قیام کے معنی کھڑا ہونا ہے یہ قیام نماز میں دو جگہ واجب اور رکن ہے۔
1 تکبیرةالاحرام کہتے وقت۔
2 رکوع میں جانے سے پہلے جس کوقیام متصل بہ رکوع کہتے ہیں لیکن حمدوسورہ پڑھتے ہوئے اوراسی طرح رکوع کے بعدوالاقیام واجب توہے مگررکن نہیں ہے،

مسئلہ۸۸۰۔ اگررکوع بھول جائے اورحمدوسورہ کے بعدبیٹھ جائے پھریادآئے کہ رکوع نہیں کیاہے ضروری ہے کہ کھڑاہوجائے پھررکوع کرے اوراگرخمیدگی کی حالت میں رکوع کی طرف پلٹے تواس کی نمازباطل ہے کیوں کہ قیام متصل بہ رکوع کوترک کردیا۔
مسئلہ۸۸۱۔ قیام کی حالت میں بدن کوحرکت نہیں دینی چاہئے نہ کسی طرف جھکناچاہئے، نہ کسی چیزپرٹیک لگاناچاہئے، البتہ اگرمجبوری کی وجہ سے ہویارکوع کی طرف جھکتے ہوئے پاؤں کوحرکت دے توکوئی حرج نہیں۔
مسئلہ۸۸۲۔ اگربھولے سے قیام کی حالت میں حمدوسورہ کے لئے بدن کوحرکت دے یاکسی طرف جھک جائے تونمازباطل نہیں ہے لیکن اگرتکبیرةالاحرام کہتے ہوئے یاقیام متصل بہ رکوع کے وقت ہوتوبناء براحتیاط واجب نمازکوتمام کرکے دوبارہ پڑھے۔

مسئلہ۸۸۳۔ واجب یہ ہے کہ حالت قیام میں دونوں پاؤں زمین پرہوں لیکن یہ ضروری نہیں کہ بدن کابوجھ دونوں پیروں پرہواگربوجھ ایک پاؤں پربھی ہوتوکوئی ا شکال نہیں۔
مسئلہ۸۸۴۔ اگرپیروں کوضرورت سے زیادہ پھیلا دے کہ کھڑے ہونے کی شکل سے خارج ہوجائے تو اس کی نمازباطل ہے۔
مسئلہ۸۸۵۔ اگرنمازمیں تھوڑاساآگے یاپیچھے ہوناچاہے یابدن کوداہنی یابائیں طرف حرکت دیناچاہے توکچھ نہ کہے صرف ”بحول اللہ وقوتہ واقوم واقعد“ کوحرکت کی حالت میں کھڑے ہوتے ہوئے کہناچاہئے
مسئله 886 : نمازکے واجب ذکراداکرتے ہوئے بھی بدن ساکن ہوناچاہئے، بلکہ احتیاط واجب ہے کہ مستبحی ذکروں میں بھی اس معنی کی رعایت کی جائے۔
مسئلہ ۸۸۷ : اگر بدن کی حرکت کی حالت میں ذکر کہے مثلا رکوع یا سجدہ میں جاتے وقت اس کی تکبیروں کو کہے تو احیتاط یہ ہے کہ نماز کو دوبارہ پڑھے مگر یہ کہ اس کا قصد مطلق ذکر ہو یعنی وہ مخصوص تکبیر مقصود نہ ہو جو حالت قیام میں سجدہ میں جانے سے پہلے کہی جاتی ہے بلکہ اس اعتبار سے کہ ذکر خدا ہر حال میں بہتر ہے۔ اس لئے اس نے تکبیر کہی ہے۔
مسئلہ۸۸۸۔ اگرحمدوسورہ پڑھتے ہوئے یاتسبیحات پڑھتے ہوئے بے اختیارتھوڑی سی حرکت بدن میں ہوجائے کہ بدن سکون کی حالت سے خارج ہوجاے یاہجوم کی وجہ سے دھکالگے اوراس کوحرکت ہوجائے تواحتیاط واجب ہے کہ حالت حرکت میں جتناپڑھاہے بدن ساکن ہونے کے بعداس کودوبارہ پڑھے۔
مسئلہ۸۸۹۔ اگرنمازپڑھتے ہوئے قیام سے عاجزہوتے ہوجائے توبیٹھ جائے اوربیٹھنے سے عاجزہوجائے تولیٹ جائے، لیکن جب تک بدن ساکن نہ ہوجائے کچھ نہ پڑھے ۔
مسئلہ۸۹۰۔ جوشخص کھڑے ہوکر نمازنہ پڑھ سکے توچاہئے کہ بیٹھ کرپڑھے لیکن اگر عصا یا دیوار وغیرہ کے سہارے سے کھڑاہوسکتاہے یاپیروں کوایک دوسرے سے دوررکھ کر کھڑا ہوسکتا ہو تو یہی کرے،ہاں اگر اس طرح ضرورت سے زیاده زحمت هو تو پهر بیٹھ کر هی پڑھے اسی طرح انسان جب تک بیٹھ کر نمازپڑھ سکتاہے چاہے کسی چیزکے سہارے سے ہی توپھریہی کرے لیٹ کرنمازنہ پڑھے اوراگرکسی بھی طرح بیٹھ کرنہیں پڑھ سکتاتوداہنی کروٹ لیٹ کرپڑھے مگر اس طرح لیٹے کہ بدن کاپوراحصہ روبہ قبلہ ہواوراگریہ نہ کرسکے توبائیں کروٹ لیٹ کرپڑھے اور اگریہ بھی ممکن نہ ہوتواس طرح چت لیٹ جائے کہ پیروں کے تلوے روبہ قبلہ ہوں۔
مسئلہ۸۹۱ : اگرکوئی کمزوری کی بناپرنمازلیٹ کرپڑھتاہو تو اگردرمیان میں تھوڑاساحصہ بیٹھ کرپڑھ سکتاہے تو اتنا بیٹھ کر پڑھے یا کھڑا ہو سکتا ہے تو کھڑے ہو کر پڑھے، اسی طرح جو لوگ بیٹھ کر نماز پڑھتے ہوں اگر کچھ حصہ کے لئے کھرے ہونے کی طاقت آجائے تو اتنا حصہ کھڑے ہو کر پڑھیں لیکن جب تک بدن ساکن نہ ہوجائے کچھ نہ پڑھیں۔
مسئلہ ۸۹۲ : اگر کسی کو یہ احتمال ہو کہ آخری وقت تک وہ کھڑا ہو کر نماز پڑھ سکے گا تو بناء بر احتیاط واجب اول وقت نماز نہ پڑھے۔
مسئلہ۸۹۳: اگرکھڑے ہونے کی طاقت تورکھتاہے مگرجانتاہے یا احتمال عقلائی هے کہ کھڑے ہوکرنمازپڑھنے سے نقصان پہنچے گایابیماری لمبی ہوجائے گی یا مثلا زخم یا ٹوٹی ہویی ہڈی دیر میں جوڑ ے گی تو بیٹھ کرنمازپڑھے اوراگراس سے بھی نقصان کااندیشہ ہوتولیٹ کرنمازپڑھے۔
مسئلہ۸۹۴۔ مستحب ہے کہ قیام کی حالت میں بدن کوسیدھارکھے شانوں کوجھکادے، ہاتھوں کورانوں پررکھے، انگلیوں کوبندکرے، سجدہ کی جگہ پرنظررکھے، بدن کابوجھ دونوں پیروں پربرابررکھے، خضوع وخشوع کے ساتھ ہو، مرداپنے پیروں کوکچھ کھلارکھیں، عورتیں اپنے پیروں کوملاکررکھیں۔

۴۔ قرائت . 926_896 ۲۔ تکبیرةالاحرام :878_871
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma