۹. عالم اور محتاج پڑوسی

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
دولت کا بهترین مصرف
۱۰ . یتیموں کے ساتھ نوازش ۸. اولیائے خدا سے محبت کا نتیجہ

عظیم الشان عالم دین اور فقیہ علامہ سید جواد عاملی نجفی صاحب کتاب”مفتاح الکرامہ“ بیان کرتے ہیں:
ایک رات میں کھانا کھا رہا تھا کہ یکایک کسی نے دق الباب کیامیں سمجھ گیا کہ وہ جناب علامہ سید بحرالعلوم کا خادم ہے۔ میں نے جلدی سے دروازہ کھولا،سید کے خادم نے کہا:آقا کا رات کا کھانا تیار ہے اور میں نے ان کے سامنے کھانا لگادیا ہے،اور وہ آپ کے منتظر ہیں۔ جلدی چلئے ۔میں خادم کے ساتھ ساتھ سیدعلامہ بحرالعلوم کے گھر گیا ۔جیسے ہی سید کی خدمت میں پہنچا اور ان کی نگاہ مجھ پر پڑی تو انھوں نے فرمایا:تم خدا سے نہیںڈرتے کہ اس کی دیکھ بھال نہیں کرتے؟
میں نے سوال کیا:کیا ہوا ہے؟انہوں نے کہا:تمہارا ایک بھائی ہر رات اپنے گھر والوں کے لئے کم قیمت والا کھجور قرض پر لیتا تھا اور اس کی مالی حالت اتنی خراب ہے کہ وہ کوئی دوسری چیز نہیں خرید سکتا۔آج سات دن گذر چکے ہیں اور انھوں نے کم قیمتی کھجور کے علاوہ کچھ نہیں کھایا ہے۔وہ آج بھی دوکاندار کے پاس گیا تاکہ وہی کھجور خرید ے لیکن دوکاندار نے کہا کہ تمہارا قرض بہت زیادہ ہوچکا ہے۔وہ شخص شرما گیا اور بغیر کچھ خریدے گھر واپس آگیا،آج اس نے اور اس کے خانوادہ نے بغیرکچھ کھانے کے رات گذاری ہے لیکن تم اچھے اچھے کھانے کھا رہے ہو۔میں تمہارے ایک پڑوسی کی بات کررہا ہوں۔اس کے بعد انہوں نے اس کا نام لیا۔
میں نے عرض کیا:مجھے اس کی حالت کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔سید بحر العلوم نے فرمایا:اگر تمہیں خبر ہوتی اورتم اس کی مدد نہ کرتے تو تم یہودی بلکہ کافر ہوتے۔میرا غصہ اس بات پر ہے کہ تم اپنے دینی بھائیوں کے حالات کیوں نہیں معلوم کرتے اور اپنے پڑوسیوں کی خبر گیری کیوں نہیں کرتے؟
ابھی میرا خادم کھانے کے ان برتنوں کو اٹھاتا ہے اور تم اس کے ساتھ اس شخص کے گھر جاوٴ اور اس سے کہومیں چاہتا ہوں کہ آج رات ہم ایک ساتھ کھانا کھائیں۔اور اس تھیلی میں ایک مقدار پیسہ ہے اسے اس کے چٹائی کے نیچے رکھ دینا اور برتنوں کو واپس نہ لانا۔خادم نے برتنوں کو ایک بڑی سی سینی میں رکھ کر اٹھایا اور اس کے گھر کے دروازہ تک لے گیا اور وہیں سے واپس ہوگیا۔میں نے دق الباب کیا پڑوسی نے دروازہ کھولا میں گھر میں داخل ہوا اورمیں نے کہا میں چاہتا ہوں کہ آج رات ہم سب ایک ساتھ کھانا کھائیں۔اس نے بھی قبول کرلیا۔جب اس نے سینی کو اپنی طرف کھینچا تودیکھا کہ کھانے کی بہت ہی اچھی خوشبو آرہی ہے اور یہ مالداروں کا کھانا لگ رہا ہے۔
اس شخص نے مجھ سے کہایہ کھانا کسی معمولی آدمی کے یہاں کا نہیں ہے بلکہ کسی مالدار آدمی کے گھر کا معلوم ہوتا ہے۔پہلے اس کا قصہ بیان کرو۔پھر میں کھاوٴں گا۔اس نے اتنا اصرار کیا کہ مجھے ماجرا بیان کرنا پڑا۔اس نے قسم کھائی اور کہا:خدا کے علاوہ ابھی تک کوئی دوسرامیرے حال سے واقف نہیں تھا۔یہاں تک کہ قریبی پڑوسی بھی نہیں جانتے تو دوسروں کی کیا بات اوراس نے اس واقعہ کو سید بحرالعلومۺ کی ایک کرامت شمار کیا۔

۱۰ . یتیموں کے ساتھ نوازش ۸. اولیائے خدا سے محبت کا نتیجہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma