1.سول خدا سے سیکھیں

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
دولت کا بهترین مصرف
۲. اخلاص عمل حضرت علی - سے سیکھیں ۲۴ . انمول انفاق کی د س لازمی شرطیں

رسول خدا کا پیراہن پرانا ہوگیا تھا،ایک شخص نے آپ کی خدمت میںبارہ درہم ہدیہ کیا۔آپ نے وہ درہم حضرت علی (ع) کے حوالہ کیا تا کہ آپ کے لئے بازار سے ایک پیراہن لائیں۔حضرت علی (ع) نے اتنی ہی قیمت کا ایک لباس خریدا،جب آپ  وہ پیراہن رسول خدا کی خدمت میں لائے توآپ نے فرمایا:یہ پیراہن بہت قیمتی ہے۔
اس سے کم قیمت کا پیراہن میرے لئے زیادہ بہتر ہوگا۔کیا تم سوچتے ہو کہ ودکاندار اسے واپس لے لے گا؟
حضرت علی (ع) نے عرض کی:نہیں معلوم۔
آپ نے فرمایا:اس کے پاس جاوٴ شاید راضی ہوجائے؟
حضرت علی (ع) اس دوکاندار کے پاس تشریف لے گئے اور فرمایا:رسول خدا نے فرمایا ہے کہ یہ پیراہن میرے لئے زیادہ قیمتی ہے اور میں اس سے سستا اور کم قیمت کا لباس چاہتا ہوں۔دوکاندارراضی ہوگیا اوراس نے وہ بارہ درہم واپس کردیئے۔
حضرت علی (ع) فرماتے ہیں:میں درہم لے کر واپس آنحضرت کی خدمت میں حاضر ہوا توآپ خودمیرے ساتھ بازار تشریف لے گئے تاکہ پیراہن خریدیں۔آپ نے راستہ میں ایک کنیز کو دیکھا جوا یک گوشہ میں بیٹھی رو رہی تھی، آنحضرت(ع) اس کے قریب گئے اور رونے کا سبب دریافت فرمایا:کنیز نے کہا:یا رسول اللہ!میرے مالک نے کچھ سامان کی خریداری کے لئے مجھے بازار بھیجا تھا اور میرے پاس چار درہم تھے لیکن میں نے انھیں کھو دیا ہے۔
رسول خدا نے پیراہن کے بارہ درہم میں سے چار درہم اسے عطا فرمائے اور چار درہم کا ایک پیراہن بھی خریدا۔
واپسی میں ایک فقیر نے آپ سے لباس کا تقاضا کیا، آنحضرت نے وہ پیراہن اسے عطا کردیا اور پھر بازار واپس جاکر باقی چار درہم سے ایک دوسرا پیراہن خریدا۔جب اس جگہ پر پہنچے جہاں کنیز سے ملاقات ہوئی تھی تو دیکھا وہ ابھی تک رورہی ہے اس کے پاس گئے اور فرمایا:اب کیوںرورہی ہے؟
کنیز نے کہا مجھے گھر سے نکلے ہوئے بہت دیر ہوگئی ہے میں ڈر رہی ہوں کہ کہیں میرا مالک مجھے مارے نا !
آپ نے فرمایا:تو آگے آگے چلو اور مجھے اپنے مالک کاگھر بتا۔
رسول خداجیسے ہی گھر کے دروازہ پر پہنچے آپ نے صاحب خانہ کو سلام کیا ۔لیکن اس نے تیسری مرتبہ بھی جواب سلام نہ دیا۔رسول خدانے سلام کا جواب نہ دینے کے بارے میں سوال فرمایاتو مکان مالک نے عرض کیا:میں نے چاہا کہ آپ کا درودوسلام ہم پر زیادہ سے زیادہ ہو تاکہ نعمتوں میں اضافے اور ہماری سلامتی کا باعث بنے۔
آنحضرت نے کنیز کاواقعہ بیان فرمایااور اس سے فرمایا: کہ وہ کنیز کو معاف کردے ۔ کنیز کے مالک نے کہا:چونکہ آپ تشریف لائے ہیں اس لئے میں نے اسے آزاد کردیا۔اس وقت آپ نے فرمایا:میں اس قدر خیروبرکت والے بارہ درہم نہ دیکھے تھے۔جنہوں نے دو برہنہ شخص کو لباس اور ایک کنیز کو آزاد کرادیا۔(۱)

 


(۱) حیات القلوب/ج/۲،ص/۱۱۶
۲. اخلاص عمل حضرت علی - سے سیکھیں ۲۴ . انمول انفاق کی د س لازمی شرطیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma