مسئلہ ۲۴۲ : اگر مسلمان کا بدن یا لباس یا ایسی چیز جو اس کے اختیار میں ہو نجس ہوجائے اوروہ بھی سمجھ لے کہ نجس ہوگیا ہے اس کے بعد و ہ مسلمان غائب ہوجائے تو اگر انسان کو احتمال ہو کہ اس نے پاک کرلیا ہوگا تو پاک ہے بشرطیکہ و ہ چیز ایسی ہو کہ جس میں طہارت شرط ہے جیسے وہ لباس جس میں نماز پڑھتا ہے یا کھانا یا کھانے کا برتن۔
مسئلہ ۲۴۳ : اگر دو عادل یا ایک شخص کسی نجس چیز کے پاک ہوجانے کی خبر دیں تو ان کی گوہی مان لینی چاہئے۔ اسی طرح اگرصاحب ید پاک ہونے کی خبر دے تو اس کو بھی قبول کرلینا چاہئے۔ یا یہ تو معلوم ہو کہ مسلمان نے اس کو پاک کیا ہے لیکن پتہ نہیں درست پاک کیا ہے کہ نہیں۔ تب بھی پاک ہے۔
مسئلہ ۲۴۴ : اگر انسان اپنا لباس مسلمان لانڈری میں دے کر کہے کہ اس کو دھو دیجئے اور پاک کردیئجے تو لانڈری والے کا قول قبول کرلینا چاہئے۔
مسئلہ ۲۴۵ : جو لوگ وسوسہ کرتے ہیں اور کسی بھی چیز کے نجس ہونے کا جلدی سے یقین کرلیتے ہیں یا کپڑا دھوتے وقت اس کے پاک ہونے کا جلدی سے یقین نہیں کرتے ان کے یقین کا اعتبار نہیں ہے۔ ان کو دوسروں کے طریقہ یقین پر قناعت کرلینا کافی ہے۔