مطہرات.199-168

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
۲۔ زمین 206-200نجاستوں کے احکام167-154

مسئلہ ۶۸ ۱: جو چیزیں نجس کو پاک کرتی ہیں ان کو ”مطہرات“ کہتے ہیں اور وہ دس ہیں :
۱۔ پانی ۲۔ زمین ۳۔ آفتاب ۴۔ استحالہ۔ ۵۔ انتقال ۶۔ اسلام ۷۔ تبعیت ۸۔ غین نجاست کے دورہوجانا
۹۔ نجاست کھانے والے حیوان کا استبراء۔ ۱۰۔ مسلمان کاغائب ہونا۔
ان تمام چیزوں کی تفصیل آئندہ مسائل میں بیان کی جائے گی۔

۱۔ پانی
مسئلہ ۱۶۹: مطلق اور پاک پانی ہر نجس چیز کو پاک کردیتا ہے بشرطیکہ نجس چیز دھوتے وقت وہ پانی مضاف نہ ہوجائے اور نجاست کارنگ، بو یاذائقہ اس میں پیدا نہ ہو اور دھونے سے عین نجاست دور ہوجائے۔ مثلا اگراس میں خون ہے تواتنا دھوئیںکہ خون ختم ہوجائے۔ ہاں قلیل پانی میں کچھ مزید شرائط ہیں جن کا بعد میںذکر کیا جائے گا۔
مسئلہ ۱۷۰: نجس برتن کو قلیل پانی میں تین مرتبہ دھونا چاہئے لیکن کر یا جاری پانی میں صرف ایک مرتبہ دھونا کافی ہے۔ اگرچہ تین مرتبہ دھونا بہتر ہے۔ (نل کا پانی جاری پانی کے حکم میں ہے)۔
مسئلہ ۱۷۱ : اگر کتا کسی برتن کو چاٹ لے یااس سے پانی یا کوئی دوسری سیال چیزپی لے تو پہلے اس کو پاک مٹی سے نجس میں تھوڑا پانی ملا ہو، مانجھنا چاہئے اس کے بعد دو مرتبہ قلیل پانی سے یا ایک مرتبہ کر یا جاری پانی سے دھوئیں اور اگر کتے کالعاب دہن کسی برتن میں گر گیا ہو تب بھی احتیاط مستحب یہی ہے کہ اسی طرح پاک کریں۔ لیکن اگر کتے کے بدن کا کوئی اور حصہ رطوبت کے ساتھ کسی برتن سے لگ جائے تو مٹی سے مانجھنا واجب نہیں ہے۔ بلکہ قلیل پانی سے تین مرتبہ اور کر یا جاری سے ایک مرتبہ دھو لینا چاہئے۔
مسئلہ ۱۷۲ : اگر کتے نے کسی ایسے برتن میں منہ مارا ہو کہ جس کا دہانہ چھوٹا ہو اور اسے مٹی سے مانجھا نہ جا سکتا ہو تو یک لکڑی پہ کپڑا لپیٹ کر اس میں مٹی اور پانی ملا کر اس سے ملیں اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو اس برتن میں تھوڑی سی مٹی اور تھوڑا سا پانی ڈال کر ہلائیں اس کے بعد جیسا کہ اوپر کہاگیا ہے اسی طرح پاک کریں۔
مسئلہ ۱۷۳: اگر کسی برتن میں سے سور یا بڑے جنگلی چوہے نے کوئی بہنے والی چیزپی لی ہو تو اس کو سات مرتبہ پانی سے دھونا چاہئے اس کو مٹی سے مانجھنا ضروری نہیں ہے، اور اگر سور یا بڑے جنگلی چوہے نے اس کو چاٹ لیا ہو تو بناء بر احتیاط واجب سات مرتبہ دھونا چاہئے۔
مسئلہ ۱۷۴ : جو برتن شراب سے نجس ہوگیا ہے تو چاہئے کہ اسے تین مرتبہ قلیل پانی سے دھوئیں اور ہاتھ سے بھی ملیں اور سات مرتبہ دھونا مستحب ہے۔
مسئلہ ۱۷۵ : نجس مٹی بنے ہوئے کوزے کو یا جس میں نجس پای سرایت کرگیا ہو تواس کو جاری یا کرپانی میں رکھ دیں تو اگر پانی اس کے اندرونی حصے میں پہنچ کر باہر نکل جائے تو وہ پاک ہوجاتاہے۔ لیکن اگر پانی اندر نہیںپہنچتا تو صرف ظاہری حصہ پاک ہوگا اور ظاہری حصے کو قلیل پانی سے بھی پاک کیا جاسکتا ہے۔
مسئلہ ۱۷۶ : قلیل پانی سے برتن پاک کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اس کو تین مرتبہ(قلیل پانی سے)بھر کر خالی کردیں یا ہر مرتبہ اس میں تھوڑا سا پانی ڈال کر اس طرح ہلائیں کہ پانی ہر نجس جگہ تک پہنچ جائے پھر اس کو پھینک دیں۔
مسئلہ ۱۷۷ : دیگ اور بڑے پتیلوں کوتین مرتبہ پانی سے بھر کر خالی کردینے سے یہ برتن پاک ہوجاتے ہیں اور سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ اوپر سے چاروں طرف اس طرح پانی ڈالیںکہ پانی ہر طرف پہنچ جائے پھر جو پانی جمع کیا گیا ہے اس کو پھینک دیں۔ (اسی طرح تین دفعہ کریں) اور جس برتن سے پانی نکال کر باہر پھینکا گیا ہے اس کو ہر مرتبہ دھولیا کریں۔
مسئلہ ۱۷۸ : نجس دھات کو دھونے سے اس کا صرف ظاہری حصہ پاک ہوجاتاہے ۔ خواہ پگھلاتے وقت اس کے اندرونی حصے نجس ہوگئے ہوں۔
مسئلہ ۱۷۹: نجس تنور کو پاک کرنے کے لئے اگر اوپر سے اس میں اس طرح پانی ڈالیں کہ ہر جگہ پہنچ جائے تو کافی ہے۔ ہاں اگر پیشاب سے نجس ہواہے توایسا دو مرتبہ کرنا چاہئے او ربہتر ہے کہ اس کے نیچے ایک گڑھا کھود دیں۔ تاکہ پانی اس میں جمع ہوجائے پھر پانی کو نکال کر دوبارہ پاک مٹی سے بھردیں۔
مسئلہ ۱۸۰ : اگر نجس چیز کو کر، جاری یا نل کے پانی سے دھوئیں تاکہ عین نجاست دور ہوجائے یا عین نجاست کو دور کرنے کے بعد جاری یا کر پانی میں ڈبو دیں تو پاک ہوجائے گا۔ لیکن بچھانے والی کسی چیز یا لباس وغیرہ کو نچوڑ نا ضروری ہے تاکہ اس کا پانی نکل جائے۔
مسئلہ ۱۸۱ : پیشاب سے نجس ہونے والی چیز کو قلیل پانی سے دو مرتبہ اور کر، جاری یا نل کے پانی سے ایک مرتبہ دھونا کافی ہے لیکن پیشاب کے علاوہ کوئی اور نجاست ہو تو چاہے قلیل پانی ہو یا جاری ایک مرتبہ دھونا کافی ہے۔
مسئلہ ۱۸۲ : قلیل پانی سے کسی بچھانے والی چیز یا لباس وغیرہ کو دھونے میں اتنا نچوڑنا چاہئے کہ پانی خارج ہوجائے۔
مسئلہ ۱۸۳ : اگر کوئی چیز ایسے دودھ پیتے بچہ یابچی کے پیشاب سے نجس ہوجائے جوابھی کھانا نہیں کھاتا تو اس پر ایک مرتبہ پانی ڈالنے سے وہ چیز پاک ہوجائے گی۔ لباس اور بچھونے وغیرہ کو نچوڑنا ضروری نہیں ہے۔ لیکن احتیاط مستحب ہے کہ دو مرتبہ پانی ڈالیں۔
مسئلہ ۱۸۴ : اگر تاگے سے بنی ہوئی نجس چٹائی کو کر یا جاری پانی میں ڈبو دیں یانل کے نیچے رکھ دیں اور نل کھول دیں تو عین نجاست زائل ہوجانے کے بعد وہ چیز پاک ہوجائے گی۔
مسئلہ ۱۸۵ : اگر گہیوں، چاول، صابن وغیرہ کا ظاہری حصہ نجس ہوجائے تو جاری یاکر پانی میں ڈبونے یا کھلے نل کے نیچے رکھنے سے پاک ہوجاتاہے۔ لیکن اگر اندرونی حصہ نجس ہوجائے تو پانی میں اتنی دیر رکھنا چاہئے کہ یقین ہوجائے کہ پانی اندر نفوذ کرکے خارج ہوگیا ہے۔
مسئلہ ۱۸۶ : اگر کسی چیز کے بارے میں شک ہو کہ نجس پانی اس کے اندر تک پہنچا کہ نہیں تو پاک ہے۔
مسئلہ۱۸۷ : اگر نجس چیز کو کسی برتن میں رکھ کر تین مرتبہ پانی ڈال کر خالی کردیں تو وہ چیز پاک ہوجائے گی اور برتن بھی پاک ہوجائے گا۔ البتہ لباس وغیرہ کو نچوڑنا بھی ضروری ہے یعنی ہر مرتبہ اس کو نچوڑیں اور برتن کو ٹیڑھا کردیں تاکہ پانی نکل جائے۔
مسئلہ۱۸۸ : اگر نجس رنگے ہوئے لباس کو جاری، کر یا نل کے پانی کے نیچے رکھ دیں اور پانی رنگ کی وجہ سے مضاف ہونے سے پہلے تمام جگہ تک پہنچ جائے تو لباس پاک ہوجائے گا۔ چاہے نچوڑتے وقت اس سے مضاف پانی نکلے۔ لیکن اگر پانی تمام جگہ پہنچنے سے پہلے مضاف ہوجائے تو اس کو اتنا دھوناچاہئے کہ مطلق پانی اس تک پہنچ جائے۔
مسئلہ ۱۸۹ : پاک کرنے کے بعد لباس یا بچھانے والی کسی چیز میںکچھ مٹی یاصابن کے ذرے یا دوسری چیزیں رہ گئی ہو ں تو پاک ہیں اور اگر بڑی چیزیں ہیں تو ان کاظاہری حصہ بھی پاک ہے اور اگرنجس پانی اس کے اندر چلاگیا ہے تو اندرونی حصے کو پاک کرنے کے لئے پاک پانی کا اندر تک پہنچنا اور پھر نکلنا بھی ضروری ہے۔
مسئلہ ۱۹۰ : نجس چیز کو دھوتے وقت اگر عین نجاست دور ہوجائے اور رنگ یا بو باقی رہ جائے تو کوئی حرج نہیں ہے او راگر یہ شک ہو کہ عین نجس باقی ہے یا نہیں تو مزید دھونا چاہئے تاکہ ختم ہونے کا یقین ہوجائے۔
مسئلہ ۱۹۱ : جاری، کر یا نل کے پانی کے نیچے نجس بدن سے عین نجاست دور ہوجائے تو بدن پاک ہوجاتاہے۔ پانی سے باہر آکر دوبارہ پانی میں جانا ضروری نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۹۲ : اگر نجس غذا دانتوں میںپھنس جائے تو منہ میںپانی لے کر اس طرح پھرائیں کہ تمام نجس اجزاء تک پہنچ جائے تو وہ نجس غذا پاک ہوجاتی ہے۔
مسئلہ ۱۹۳: اگر سر کے بالوں اور چہرے کو قلیل پانی سے دھوئیں اور پانی خود بخود گرجائے تو نچوڑنا ضروری نہیں ہے ورنہ بالوں کو نچوڑنا پڑے گا۔
مسئلہ ۱۹۴ : اگر گوشت اور چربی نجس ہوجائے تو دھونے سے پاک ہوجاتی ہے اسی طرح اگر بدن یالباس پر تھوڑی سے چکنائی ہو جو پانی کے پہنچنے میں مانع نہ ہو تو وہ بھی دھونے سے پاک ہوجاتی ہے لیکن اگر چکنائی اتنی زیادہ ہو کہ پانی نہ پہنچ سکے تو پہلے اس چکنائی کو بدن سے دور کرنا ضروری ہے۔
مسئلہ ۱۹۵ : جس نل کی ٹونٹی کر پانی سے متصل ہو اس سے گرنے والا پانی جاری و کرکے پانی کے حکم میں ہے اس لئے نجس چیز کو اس سے دھوئیں گے نجاست کے دور ہوتے ہی وہ پاک ہوجائے گی۔
مسئلہ ۱۹۶ : اگر کسی چیز کو پاک کرنے کے بعد یقین ہوجائے کہ یہ پاک ہوگئی ہے لیکن بعد میں شک ہو کہ ٹھیک سے پاک کیا تھا کہ نہیں تو وہ پاک ہے۔ لیکن اگر معلوم ہوکہ دوھوتے وقت اس بات کی طرف متوجہ نہیں تھا تو پھر سے پاک کرنا چاہئے۔
مسئلہ ۱۹۷ : اگر کسی زمین کو قلیل پانی سے پاک کریں اور اگر وہ زمین کنکریلی یا رتیلی ہو کہ غسالہ یعنی باقی ماندہ پانی اس میں چلاجاتاہے تو وہ پاک ہوجاتی ہے۔ لیکن اس زمین کے نیچے کے کنکر اورریت نجس ہوجائے گی۔ اسی طرح زمین اگر نشیبی ہو اور پانی اس سے گزر جاتا ہو تب بھی پاک ہے لیکن اگر غسالہ زمین پر رہ جاتاہے تو نجس ہے البتہ کسی ذریعہ سے غسالہ کو اکھٹا کرکے پھینک دیں تو نجس نہیں ہوگی۔
مسئلہ ۱۹۸ : اگر نمک کا پتھر یا اسی قسم کی دوسری چیز نجس ہوجائے تو پاک کرنے سے پاک ہوجائے گی۔ چاہے قلیل پانی سے پاک کریں یاکر، جاری اور نل کے پانی سے۔
مسئلہ ۱۹۹ : اگر قند یا شکر نجس ہوجائے تو دھونے سے پاک نہیں ہوگی۔
 

۲۔ زمین 206-200نجاستوں کے احکام167-154
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma