کیا مردکا خون عورت کے خون سے زیادہ قیمتی ہے:

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 01
تشویق به عفو جواب

ممکن ہے بعض لوگ اعتراض کریں کہ آیات قصاص میں حکم دیا گیاہے کہ عورت کے قتل کے بدلے مرد سے قصاص نہیں لینا چاہئیے تو کیا مرد کا خو ن عورت کے خون سے گراں تر اور زیادہ قیمتی ہے۔ آخر ایک ظالم مرد سے عورت کے قتل پر قصاص کیوں نہ لیاجائے جب کہ دنیا کی نصف سے زیادہ انسانی آبادی عورتوں پرہی مشتمل ہے۔
اس کا جواب یہ ہے کہ آیت کا مفہوم یہ نہیں کہ مرد سے عورت کے قتل کے بدلے قصاص نہ لیاجائے بلکہ جیسا کہ فقہ اسلامی میں تفصیل و تشریح سے موجود ہے عورت کے اولیاء عورت کے قتل کی صورت میں قصاص لے سکتے ہیں بشرطیکہ دیت کی آدھی مقدار ادا کردیں۔ دوسرے لفظوں میں عورت کے قتل کی صورت میں قصاص نہ لینے سے مراد وہ قصاص ہے جو بلا کسی شرط کی ہو لیکن آدھی دیت ادا کرنے کی صورت میں مرد سے قصاص لینا اور اسے قتل کرنا جائز ہے۔ اس کی وضاحت کی ضرورت نہیں کہ یہ حکم اس لئے نہیں کہ عورت مرتبہ انسانیت پرفائز نہیں یا اس کا خون کم قیمت ہے۔ یہ ایک بیجا اور غیر منطقی تو ہم ہے اور شاید یہ مفہوم خون بہا (خون کی قیمت) سے پیدا ہوا ہے۔ آدھی دیت تو صرف اس نقصان کو پورا کرنے کے لئے ہے جو مرد سے قصاص لینے کی صورت میں مرد کے خاندان کو پہنچاہے (غور کیجئے گا)
 

تشویق به عفو جواب
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma