صفا و مروہ:

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 01
صفا و مروہ کے کچھ اسرار و رموز: جاہلوں کے اعمال تمہارے مثبت اعمال میں حائل نہ ہوں

صفا و مروہ مکہ کی دو چھوٹی سی پہاڑیوں کے نام ہیں۔ مسجد الحرام کی توسیع کے باعث آج کل یہ مسجد کے مشرقی حصے میں حجر الاسود اور مقام ابراہیم کی سمت میں واقع ہیں۔
 یہ دونوں پہاڑیاں ایک دوسرے سے تقریبا ۴۲۰ میڑ کے فاصلے پرہیں۔ اس وقت یہ فاصلہ ایک چھتے ہوئے بڑے ہال کی شکل میں ہے اور حجاج کرام اس چھت کے نیچے سعی کرتے ہیں۔ صفا پہاڑی کی بلندی پندرہ میڑہے۔اور مرواکی بلندی آٹھ میٹر ہے۔
 صفا اور مردہ اس وقت دو پہاڑیوں کے نام ہیں (اصطلاح میں علم کو کہتے ہیں) لیکن لغت میں صفا کا معنی ہے مضبوط اور صاف پتھر، جس میں مٹی، ریت اور سنگریزے نہ ہوں۔ اور مردہ کا معنی ہے مضبوط اور درشت پتھر۔
 شعائر جمع ہے شعیرہ کی جس کا معنی علامت اور نشانی ہے ۔ شعائر اللہ وہ علامات ہیں جو انسان کو خدا کی یاد دلائیں اور کسی مقدس چیز کو نظروں میں نئے سرے سے اجاگر کردیں۔
 اعتمر، عمرہ کے مادہ سے ہے، جس کا معنی ہے کسی عمارت کے وہ اضافی حصے جو اس کے ساتھ ملائے جائیں تو اس کی تکمیل کا سبب بنیں، لیکن اصطلاح شریعت میں عمرہ ان مخصوص اعمال کو کہاجاتاہے جو حج کے موقع پراضافے کے طور پر اور کبھی جداگانہ طور پر عمرہ مفردہ کے نام پرانجام دیئے جاتے ہیں۔ عمرہ کئی ایک پہلوؤں سے حج سے مشابہت رکھتاہے۔
 

صفا و مروہ کے کچھ اسرار و رموز: جاہلوں کے اعمال تمہارے مثبت اعمال میں حائل نہ ہوں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma