(۱) عہد و پیمان سے مراد :

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 01
(۲) کوہ طور ان کے سروں پر مسلط کرنے سے کیا مقصود تھا : ان آیات میں بنی اسرائیل سے تورات میں شامل احکامات پر

یہاں عہد اپیمان سے مراد مقصود وہی ہے جس پر اس سورہ کی چالیسویں آیت میں بحث ہوچکی ہے اور آیت ۸۳ اور ۸۴ میں بھی شامل ہوگی ۔
اس عہد و پیمان میں یہ چیز یں شامل تھیں : پروردگار کی توحید پر ایمان رکھنا ، ماں باپ ، عزیز و اقارب ، یتیم اور حاجتمند وں سے نیکی کرنا اور خونریزی سے پرہیز کرنا ۔یہ کلی طور پر ان صحیح عقائد اور خدا ئی پروگراموں کے بارے میں عہد وپیمان تھا جن کا تورات میں ذکر کیا گیا تھا ۔
سورہ مائدہ کی آیت ۱۲ سے استفادہ ہوتا ہے کہ خدا نے یہودیوں سے عہد وپیمان لیا کہ وہ تمام انبیاء پر ایمان رکھیں گے اور ان کی کمک کریں گے اور راہ خدا میں صدقہ اور خرچ کریں گے نیز اس آیت کے آخر میں ضمانت دی گئی ہے کہ اس عہد پر عمل کریں گے تو اہل بہشت میں سے ہوجائیں گے ۔
 

(۲) کوہ طور ان کے سروں پر مسلط کرنے سے کیا مقصود تھا : ان آیات میں بنی اسرائیل سے تورات میں شامل احکامات پر
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma