(۱) شفاعت کا حقیقی مفہوم :

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 01
(۱۱) عالم تکوین میں شفاعت : قرآن اور مسئلہ شفاعت

لفظ شفاعت ”شفع “ سے ہے جس کے معنی ہیں جفت اور ضم الشی الی مثلہ “ ایک چیز کو اس جیسی دوسری چیز سے ملحق کرنا ،اس کے مقابل ہے” وتر“جس کے معنی تاک اور تنہاہیں کسی برتر و قوی فرد کے ضعیف فرد کے ساتھ مدد کی خاطر مل جانے کے لئے بھی یہ لفظ بولا جاتا ہے ۔ یہ لفظ عرف اور شرع میں دو مختلف معانی کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔
الف۔ عرف عام میں شفاعت کرنے کا مفہوم یہ ہے کہ شفاعت کرنے والا اپنی ، شخصیت اور اثر و رسوخ سے سے فائدہ اٹھا تے ہوئے اپنے ماتحت لوگوں کی سزا کے بارے میں صاحب قدرت شخص کا نظریہ بدل دے اسی طرح اپنے اثر ورسوخ سے کام لینا جب کہ اس کا لحاظ رکھا جاتا ہو یا جب لوگ اس سے خوف زدہ ہوں یا پھر کسی پر نوازشات کے ذریعہ سے اثر ڈالنا یا کبھی مجرم کے گناہ اور استحقاق ِ سزا سے متعلق فکری بنیادوں کو بدل دینا وغیرہ خلاصہ یہ ہے کہ اس شفاعت سے مجرم یا ملزم کی روح یا فکر میں کوئی تبدیلی پیدا نہیں ہوتی بلکہ سب اثرات اور تبدیلیوں کا تعلق اس شخص سے ہوتا ہے جس کے پاس شفاعت و سفارش کی جاتی ہے( غورکیجیے گا ) ۔
مذہبی نقطہ نظر سے ایسی شفاعت کوئی معنی نہیں رکھتی کیونکہ خدا کو تو اشتباہ نہیں ہوتا کہ اس کے نظریئے کو بدلا جاسکے نہ ہی وہ انسان جیسے میلانات رکھتا ہے کہ انہیں ابھارا جاسکے نہ کسی کے اثر ورسوخ سے وہ خوف زدہ ہوتا ہے اور نہ ہی اس کی سزا اور عذاب عدالت کے علاوہ کسی محور پر گردش کرتی ہے ۔
ب۔ شفاعت کا دوسرا مفہوم وہ ہے جو مذہبی منابع اور مصادر میں موجود ہے جس کا مقصد اس شخص میں تبدیلی پیدا کرنا ہے جس کی سفارش کی جارہی ہے ۔ یعنی جس شخص کی شفاعت ہو رہی ہے اس نے ایسے اسباب فراہم کئے ہیں کہ وہ اس ناپسندیدہ کیفیت سے باہر نکل آیا ہے جس کی وجہ سے وہ سزا کا مستحق ہو گیا ہے کہ اسے بخش دیا جائے ۔ جیسا کہ ہم دیکھیں گے کہ ایسی شفاعت پر ایمان رکھنا ایک مکتب ِ تربیت ہے گناہگاروں اور آلودہ افراد کی اصلاح ، بیداری اور آگاہی کا وسیلہ ہے۔
ہم دیکھیں گے کہ تمام اعتراضات ، نکتہ چینیاں اور حملے شفاعت کی پہلی تفسیر پر ہوتے ہیں دوسری پر نہیں جو کہ ایک منطقی ، معقول اور تربیت کرنے والا مفہوم ہے ۔
شفاعت کی دو شکلوں کی یہ جمالی تفسیر تھی جن میں سے ایک گناہ پر پردہ ڈالنا اور دوسری انسان کی اصلاح و تربیت کرنا ہے ۔
 

(۱۱) عالم تکوین میں شفاعت : قرآن اور مسئلہ شفاعت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma