اس سورہ کی تلاوت کی فضیلت میں یہی بات کافی ہے کہ ایک حدیث میں پیغمبر اکرم سے نقل ہوا ہے کہ آپ نے فر مایا :
”من قراٴھا اعطی من الاجرعشرحسنات ،بعددمن طاف بالکعبة،واعتکف بھا:“
”جو شخص اس کو پڑ ھے تواسے ان لوگوں کی تعداد سے دس گنا نیکیاں دی جائے گی ،جنہوں نے خانہ کعبہ کا طواف کیا ہے ،یا وہاں اعتکاف کیا ہے“1
مسلمہ طور پر اس قسم کی فضیلت اس شخص کے لیے ہے جو اس خدا کی بارگاہ میں ،جو کعبہ کا پرور دگار ہے ،سر تعظیم جھکائے ،اس کی عبادت کرے ،اس گھر کے احترام کو مدّ نظر رکھے ،اس کا پیام دل کے کان سے سنے اور اس کی پا بندی کرے ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
۱۔لایلف قریش۔ ۲۔ایلافھم رحلة الشتاء والصیف۔ ۳۔فلیعبدوا رب ھذاالبیت ۔ ۴۔الذی اطعمھم من جوع ۔واٰمنھم من خوف ۔
تر جمہ شروع اللہ کے نام سے جو رحمان و رحیم ہے
۱۔(اصحاب فیل کا عذاب )اس بناء پر تھا کہ قر یش (اس سر زمین مقدس سے )الفت رکھیں ۔(اور پیغمبر کے ظہور کے مقد مات فرا ہم ہوں )۔
۲۔انہیں سردیوں اور گر میوں کے سفر سے الفت ہے ۔ ۳۔پس (اس عظیم نعمت کے شکرانے کے طور پر )اس گھر کے پر وردگارکی عبادت کریں ۔
۴۔وہی جس نے انہیں بھوک سے نجات دی اور بدامنی سے نجات بخشی ۔