اس سورہ کا مضمون ، جیسا کہ اس کے نام سے بھی ظاہر ہوتا ہے ، شب قدرِ قدر میں قرآن کا نزول ہے ۔ اس کے بعد شب قدر کی اہمیت اور اس کے بر کات و آثار کا بیان ہے ۔
اس بارے میں کہ یہ سورہ” مکہ“ میں نازل ہوا ہے یا” مدینہ“ میں ، مفسرین کے درمیان مشہور اس کا ” مکی“ ہونا ہے لیکن بعض نے احتمال دیا ہے کہ یہ مدینہ میں نازل ہوا ہے کیونکہ ایک روایت میں آیا ہے کہ پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے خواب میں دیکھا کہ ” بنی امیہ “ آپ کے منبر پر چڑھ گئے ہیں ۔ یہ چیز آپ پر گراں گزری اور آپ رنجیدہ ہوئے تو سورہ قدر نازل ہوئی اور آپ کو تسلی دی ، لہٰذا بعض علماء” لیلة القدر خیر من الف شہر “ کو بنی امیہ کی حکومت کی طرف ناظر سمجھتے ہیں جو تقریباً ایک ہزار ماہ رہی ) اور ہم جانتے ہیں کہ مسجد اور منبر مدینہ میں بنائے گئے تھے۔ ۱