رسول کی شائستگی کی شرطیںرسول کی شائستگی کی شرطیں

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونه جلد 27
اے غافلو!کہا جارہے ہو ؟وحی الہٰی اس پر نازل ہوئی

پانچ صفتیں جو مندرجہ بالاآیات میں جبرائیل امین کے لئے پیغمبر گرامی اسلام کی طرف خدا کے بھیجے ہو ئے قاصد کے عنوان کے ماتحت آئی ہے ، ان میں سے دو صفتیں ایسی ہیں جو ہر رسول اور فرستادہ خدا میں سلسلہ مراتب کو نظر میں کھتے ہوئے پائی جانی ضروری ہیں ۔
پہلی صفت کرامت اور عمدہ صفات ِنفسی کا حامل ہو نا ہے جو اس کو رسالت جیسے اہم کام کا اہل بنادے ۔
دوسری صفت قدرت کا حامل ہو نا ہے تاکہ اپنے اثر رسالت کو قاطعیت اور توانائی کےساتھ وہ آگے بڑھیں اور ہر قسم کے ضعف وکمزوری سے دور ہوں۔
اس کے بعد اس ہستی کی بارگاہ میں مقام و منزلت رکھنا جس کی رسالت کو اس نے قبول کیا ہے ( مکین ) تاکہ پیغامات کو اچھی طرح حاصل کرے اور اگر جواب کی ضرورت ہو تو بغیر کسی خوف و خطر کے اس کا ابلاغ کرے ۔
چوتھی صفت یہ کہ اگر امر رسالت اہمیت رکھتا ہوتو اس کے معاون ہو نے چاہئیے جو اس کی مدد کریں ۔ ایسے معاون جو اطاعت گذاراور فرمانبردار ہوں ۔ (مطاع)
آخری اس کا امانتدار ہونا تاکہ وہ لوگ جو اس رسول سے پیغام لیں اس پر اعتماد کریں اور اس کی گفتگو بے کم و کاست اس کا کلام شمار ہو جس کی طرف سے وہ آیاہے
جب یہ پانچوں اصول پورے ہوں تو پھر حق رسالت و پیغمبری ادا ہو گا ۔ اسی لئے ہم پیغمبر اسلام کے حالات و آپ کی تاریخ زندگی میں دیکھتے ہیں کہ آپ اپنے بھیجے ہوئے ایلچیوں کواحتیاط کے ساتھ ، ان افراد میں سے جو ان صفات کو حامل ہوتے تھے ، منتخب کرتے تھے۔ جس کا ایک زندہ نمونہ جناب امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی ذات ہے اور پیغمبر کی طر ف سورہ براٴت کی ابتدائی آیات کی مشرکین مکہ کے سامنے ان خاص حالات میں تبلیغ ہے جس کی تفصیل سورہٴ براٴت میں آچکی ہے ۔
حضرت فرماتے ہیں : ( رسولک ترجمان عقلک و کتابک ابلغ ما ینطق عنک ) تیرا بھیجا ہوا تیری عقل کو نمایا ں کرتا ہے اور تیرا خط تیری بات کا نہایت پر گو ناطق ہے ۔ ۱

۲۶۔ فاین تذہبون ۔
۲۷۔ اِن ھو الاّ ذکر للعالمین ۔
۲۸۔ لمَن شآء منکم اَن یستقیمَ۔
۲۹۔ وما تشآ ءُ ونَ اِلا اَن یشآءَ اللہُ ربُّ العالمین َ۔

ترجمہ
۲۶۔ پس تم کہاں جارہے ہو۔
۲۷۔ یہ قرآن عالمین کے لئے صرف نصیحت ہے ۔
۲۸۔ ان لوگوں کے لئے جو چاہتے ہیں کہ نصیحت حاصل کریں ۔
۲۹۔ اور تم نہیں چاہتے مگر وہ جو عالمین کا پر وردگار چاہے۔

 

۱۔ نہج البلاغہ،کلمات قصار، کلمہ ۳۰۱
اے غافلو!کہا جارہے ہو ؟وحی الہٰی اس پر نازل ہوئی
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma