۳۔ ہدایت کیا ہے ؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 01
  ۴۔ قرآنی ہدایت پرہیزگاروں کے ساتھ کیوں مخصوص ہے؟۲۔ معنی ”کتاب“

۳۔ ہدایت کیا ہے ؟ : لفظ ہدایت قرآن میں کثرت سے استعمال ہوا ہے۔ اس کی بنیاد دو معانی ہیں :
الف ۔ ہدایت تکوینی۔ جو تمام موجودات عالم میں پائی جاتی ہے( اس سے مراد وہ ہدایت ہے جو تمام موجودات نظام خلقت کے تحت عالم ہستی کے قوانین کی پابندی کے ساتھ پروردگار عالم سے حاصل کرتی ہیں)۔
قرآن مجید اس ضمن میں حضرت موسی(ع) کا قول بیان کرتا ہے :
قال ربنا الذی اعطی کل شئی خلقہ ثم ھدا۔
حضرت موسی نے کہا : ہمارا پروردگار وہ ہے جس نے ہر چیز کو پیدا کیا اور پھر اس کی ہدایت کی۔(طہ،
۵۰
ب ۔ ہدایت تشریعی : جو انبیاء اور کتب آسمانی کے ذریعے انجام پذیر ہوتی ہے اور نوع انسانی کی تعلیم و تربیت سے ترقی کی راہیں طے کرتی ہے۔ اس کے شواہد بھی قرآن میں بہت سے ہیں۔ ان میں سے ایک آیت یہ ہے :
و جعلناھم ائمة یھدون بامرنا۔ انہیں ہم نے رہنما قرار دیا تاکہ ہمارے فرمان کے مطابق لوگوں کو ہدایت کریں۔ (انبیاء
۷۳

 

  ۴۔ قرآنی ہدایت پرہیزگاروں کے ساتھ کیوں مخصوص ہے؟۲۔ معنی ”کتاب“
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma