ایک خطر ناک غلطی

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 01
هر زمانے کی احتیاج اور تقاضے یہ کوشش کب شروع ہوئی اور کہاں تک پہنچی

تفسیر قرآن کے سلسلے میں یہ روش بہت زیادہ خطرناک ہے کہ انسان مکتب قرآن میں شاگردی اختیار کرنے کی بجائے اس عظیم آسمانی کتاب کے مقابلہ میں استاد بن بیٹھے یعنی قرآن سے استفادہ کرنے کی بجائے اس پر اپنے افکا ر کا بوجھ ڈال دے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کہیں ایسا نہ ہوکہ انسان اپنے ماحول ،تخصیص علمی،مخصوص مذہب اور اپنی ذاتی رائے کو قرآن کے نام پر اور قرآن کی صورت میں پیش کرنے لگے اور یوں قرآن ہمارا امام پیشوا ، رہبر، قاضی اور فیصلہ کرنے والا نہ رہے بلکہ الٹا وہ ہمارے اپنے نظریات کی مسند نشینی اور ہمارے اپنے افکار و نظریات کی جلوہ نمائی کا ذریعہ بن جائے۔
قرآن کی تفسیر کا یہ طریقہ بلکہ زیادہ صحیح الفاظ میں قرآن کے ذریعہ اپنے افکار کی تفسیر کا یہ ڈھنگ اگرچہ ایک گروہ میں رائج ہے جو کچھ بھی ہے خطرناک ہے اور ایک دردناک مصیبت ہے جس کا نتیجہ راہ حق کی طرف ہدایت کے حصول کی بجائے صراط مستقیم سے دوری اور غلطیوں اور شبہات کو پختہ کرنے والی بات ہے۔
قرآن سے اس طرح فائدہ اٹھانا تفسیر نہیں ہے بلکہ تحمیل ہے۔ ای سے فیصلہ لینا نہیں بلکہ اس کے اوپر حکم چلانا ہے ۔یہ ہدایت نہیں بلکہ ضلالت و گمراہی ہے۔ اس طرح تو ہر چیزدگرگوں ہو جاتی ہے۔
ہماری کوشش ہے کہ اس تفسیر میں ہم انشاء اللہ یہ روش اختیار نہ کریں اور واقعاََ قرآن کے سامنے دل و جان سے زانوئے تلمذ تہ کریں اور بس۔
 

هر زمانے کی احتیاج اور تقاضے یہ کوشش کب شروع ہوئی اور کہاں تک پہنچی
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma