سوره طور/ آیه 22- 28

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 22

٢٢۔وَ أَمْدَدْناہُمْ بِفاکِہَةٍ وَ لَحْمٍ مِمَّا یَشْتَہُونَ۔
٢٣۔یَتَنازَعُونَ فیہا کَأْساً لا لَغْو فیہا وَ لا تَأْثیم۔
٢٤۔ وَ یَطُوفُ عَلَیْہِمْ غِلْمان لَہُمْ کَأَنَّہُمْ لُؤْلُؤ مَکْنُون۔
٢٥۔وَ أَقْبَلَ بَعْضُہُمْ عَلی بَعْضٍ یَتَساء َلُونَ۔
٢٦۔قالُوا ِنَّا کُنَّا قَبْلُ فی أَہْلِنا مُشْفِقینَ۔
٢٧۔فَمَنَّ اللَّہُ عَلَیْنا وَ وَقانا عَذابَ السَّمُومِ۔
٢٨۔ ِنَّا کُنَّا مِنْ قَبْلُ نَدْعُوہُ ِنَّہُ ہُوَ الْبَرُّ الرَّحیمُ۔

ترجمہ

٢٢۔ہمیشہ انواع واقسام کے پھل اور گوشت جن کی وہ خواہش کریں گے ہم ان کے اختیار میں دے دیں گے ۔
٢٣۔وہ جنت میں شراب طہور سے پرچام، جن میں نہ بیہود گی ہے اورنہ گناہ ، ایک دوسرے سے لیں گے ۔
٢٤۔ اورہمیشہ ان کے گرد اگرد نوجوان لڑکے ان کی خدمت کے لیے گردش کریں گے ،جوایسے دکھائی دیتے ہیں جسے صدف میں مروار ید ہیں ۔
٢٥۔اس وقت ایک دوسرے کی طرف رخ کرکے ( ماضی کے بارے میں ) سوال کریں گے ۔
٢٦۔کہیں گے کہ ہم اپنے گھروالوں کے درمیان خوف وہراس میں تھے ۔
٢٧۔لیکن خدا نے ہم پراحسان کیااورہلاک کرنے والے عذاب سے ہمیں محفوط رکھا۔
٢٨۔ ہم پہلے سے خدا کو نیکو کار اوررحیم کے القاب سے پکارتے تھے (اور پہچانتے تھے ) ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma