شان نزول :

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 24
مفسّرین کی ایک جماعت نے ان آ یات کے شانِ نزول میں اِس طرح نقل کیاہے کہ رسُول ِ خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)نے صلح حدیبیہ میں مشرکین مکّہ سے ایک معاہدہ کیاتھا ، اس مُعاہدے کی ایک شِق یہ تھی کہ جوشِق اہل مکّہ میں سے مسلمانوں کے ساتھ آ ملے وہ اسے و اپس کردیں گے ،لیکن اگرمسلمانوں میں سے کوئی شخص اِسلام کوچھوڑ کرمکہ کی طرف پلٹ جائے تووہ اُسے و اپس نہیں کرینگے ۔
اِسی دور ان ایک عورت جس کانام ” سبیعہ “تھا، اُس نے اسلام قبول کرلیا اور اسی سرزمین حدیبیہ میں مسلمانوں سے آمِلی .تب اس کاشوہر پیغمبر (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)خدمت میں آ یا اور کہا:یامحمد ! میری بیوی مجھے پلٹا دو، کیونکہ ہمارے معاہدہ کی ایک شِق یہ بھی ہے اور ابھی اس کی سیاہی بھی خشک نہیں ہوئی ہے،اس پر اوپرو الی آیت نازل ہُوئی اورحکم دیاگیا کہ مہاجر عورتوں کا امتحان کرلیاکرو،(ابنِ عباس کہتے ہیں کہ ان کا امتحان یہ تھاکہ ان سے قسم لی جائے کہ ان کی ہجرت شوہرسے بُغض و کینہ یانئی زمین سے لگاؤ یاکسِی دُنیاوی مقصد کے لیے نہیں ہے بلکہ ان کی ہجر ت صرف اِسلام کی وجہ سے ہے ) ۔
اس عورت نے قسم کھائی کہ ایساہی ہے تو اس موقع پرپیغمبر (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)نے وہ حق مہرجو اُس کے شوہر نے اس کودیاتھا ، اور تمام خرچہ جو اس کے شوہر نے کیاتھا ، اس کے شوہر کو ادا کرکے فرمایا: قر ار دادِ مُعاہدُ کی اِس شِق کے مُطابق عورتوں کو نہیں صرف مردوں کولوٹا ناہے ( ۱) ۔
 ۱۔ اوپرو الی شانِ نزول بہُت سی تفسیروں میں آ ئی ہے ،ہم نے اسے مجمع البیان سے کچھ تلخیص کے ساتھ اوپر پیش کیاہے ” طبرسی “نے اس حدیث کو ” ابنِ عباس “ سے نقل کیاہے ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma