سوره احقاف/ آیه 7- 10

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 21

۷۔ وَ إِذا تُتْلی عَلَیْہِمْ آیاتُنا بَیِّناتٍ قالَ الَّذینَ کَفَرُوا لِلْحَقِّ لَمَّا جاء َہُمْ ہذا سِحْرٌ مُبینٌ ۔
۸۔اٴَمْ یَقُولُونَ افْتَرا ہ قُلْ إِنِ افْتَرَیْتُہُ فَلا تَمْلِکُونَ لی مِنَ اللَّہِ شَیْئاً ہُوَ اٴَعْلَمُ بِما تُفیضُونَ فیہِ کَفی بِہِ شَہیداً بَیْنی وَ بَیْنَکُمْ وَ ہُوَ الْغَفُورُ الرَّحیمُ ۔
۹۔قُلْ ما کُنْتُ بِدْعاً مِنَ الرُّسُلِ وَ ما اٴَدْری ما یُفْعَلُ بی وَ لا بِکُمْ إِنْ اٴَتَّبِعُ إِلاَّ ما یُوحی إِلَیَّ وَ ما اٴَنَا إِلاَّ نَذیرٌ مُبینٌ ۔
۱۰۔ قُلْ اٴَ رَاٴَیْتُمْ إِنْ کانَ مِنْ عِنْدِ اللَّہِ وَ کَفَرْتُمْ بِہِ وَ شَہِدَ شا ہدٌ مِنْ بَنی إِسْرائیلَ عَلی مِثْلِہِ فَآمَنَ وَ اسْتَکْبَرْتُمْ إِنَّ اللَّہَ لا یَہْدِی الْقَوْمَ الظَّالِمینَ۔

ترجمہ

۷۔جب ہمار ی واضح آیتیں ان کے سامنے پڑھی جاتی ہیں توکفار اس حق کے بارے میں جوان کے لیے آچکا ہے ، کہتے ہیں یہ توکھل کُھلا جادُو ہے ۔
۸۔بلکہ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ اس نے ان آیات کی خداکی طرف جُھوٹ نسبت دی ہے توکہہ دے کہ اگر میں نے ان کی خداکی جھوٹ نسبت دی ہے تو(ضر وری ہے کہ وہ مجھے ذلیل وخوار کرے اور )تم خدا کے سامنے میرادفاع نہیں کرسکو گے ․ وہ ان کا موں کابہتر جانتا ہے جن میں تم داخل ہوتے ہو ، یہی بات کافی ہے کہ اللہ میرے اور تمہار ے درمیان گواہ ہے اور وہی بڑا بخشنے والا اورمہر بان ہے ۔
۹۔کہہ دے کہ میں نبا رسُول نہیں ہوں ، اور میں نہیں جانتا کہ خدامیرے ساتھ اور تمہار ساتھ کیا کرے گا ؟ میں توصرف اسی با ت کی پیروی کروں گا جومُجھ پر وحی ہوتی ہے ، اور میں توبس علانیہ طورپر ڈرانے وا لا ہوں ۔
۱۰۔یہ بھی کہہ دے کہ مجھے یہ بتاؤ کہ اگر یہ قرآن خداکی طرف سے ہو اور تم ا س کا انکار کر بیٹھو ، حالانکہ بنی اسرائیل میں سے ایک گواہ اس کی گواہی بھی دے دے اور ایمان بھی لے آئے اور تم تکبر کربیٹھے ( توتم سے بڑھ کرکون گمرا ہ ہوگا ؟)خداوند عالم قول کو ہدایت نہیں کرتا ۔
null
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma