سوره جاثیه/ آیه 32- 37

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 21

۳۲۔وَ إِذا قیلَ إِنَّ وَعْدَ اللَّہِ حَقٌّ وَ السَّاعَةُ لا رَیْبَ فیہا قُلْتُمْ ما نَدْری مَا السَّاعَةُ إِنْ نَظُنُّ إِلاَّ ظَنًّا وَ ما نَحْنُ بِمُسْتَیْقِنینَ ۔
۳۳۔وَ بَدا لَہُمْ سَیِّئاتُ ما عَمِلُوا وَ حاقَ بِہِمْ ما کانُوا بِہِ یَسْتَہْزِؤُنَ ۔
۳۴۔وَ قیلَ الْیَوْمَ نَنْساکُمْ کَما نَسیتُمْ لِقاء َ یَوْمِکُمْ ہذا وَ مَاٴْواکُمُ النَّارُ وَ ما لَکُمْ مِنْ ناصِرینَ ۔
۳۵۔ذلِکُمْ بِاٴَنَّکُمُ اتَّخَذْتُمْ آیاتِ اللَّہِ ہُزُواً وَ غَرَّتْکُمُ الْحَیاةُ الدُّنْیا فَالْیَوْمَ لا یُخْرَجُونَ مِنْہا وَ لا ہُمْ یُسْتَعْتَبُونَ ۔
۳۶۔ فَلِلَّہِ الْحَمْدُ رَبِّ السَّماواتِ وَ رَبِّ الْاٴَرْضِ رَبِّ الْعالَمینَ ۔
۳۷۔ وَ لَہُ الْکِبْرِیاء ُ فِی السَّماواتِ وَ الْاٴَرْضِ وَ ہُوَ الْعَزیزُ الْحَکیمُ ۔

ترجمہ

۳۲۔ اور جب کہاجاتا تھاکہ خدا کا وعدہ حق ہے اورقیامت میں کچھ شک نہیں ہے توتم کہتے تھے کہ ہم نہیں جانتے کہ قیامت کیاچیز ہے ؟ ہم تواس بارے میں صرف گمان رکھتے ہیں اوراس پریقین ہرگز نہیں رکھتے ۔
۳۳۔ اوران کے کر توتوں کی برائیاں ان پر ظاہر ہوجائیں گے اور جس کی یہ ہنسی اڑا یاکرتے تھے ان پر واقع ہوکررہے گا ۔
۳۴۔ اوران سے کہا جائے گا ، آج ہم بھی تمہیں اس طرح بھلا دیں گے ، جس طرح تم نے آج کے دن کی ملا قات کوبھلا دیاتھا اور تمہار ٹھکا ناجہنم ہے اورکوئی تمہارا مددگار نہیں ۔
۳۵۔ یہ اس لیے ہے کہ تم لوگوں نے خدا کی آیتوں کو ہنسی مذا ق بنارکھا تھا اور دنیاوی زندگی نے تمہیں غرور میںمبتلا کررکھاتھا ، آج کے دن یہ لوگ نہ تو دوزخ سے نکالے جائیں گے اور نہ ہی ان سے کوئی عذر قبول کی جائے گا ۔
۳۶۔ بنابریں حمد وستائش خداہی کے لیے سزا وار ہے جوآسمانوں اور زمین کاپروردگار اورسار ے جہانوں کامالک ہے ۔
۳۷۔ اور آسمانوں اور زمین میں اس کے لیے عظمت اور بڑائی ہے اور وہی غالب حکمت والا ہے ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma