۱۔ حاملین عرش کی چار دعائیں

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 20
۲۔ دعا کیسے کی جائے ؟ حاملانِ عرش ہمیشہ موٴ منین کے لیے دعاگو ہیں

یہاں پر یہ سوال آتاہے کہ ان پر چار دعاؤں کا آپس میں کیافرق ہے ؟ آیاان میں سے بعض دعاؤں کاتکرار نہیں ہے ؟
لیکن اگرتھوڑاساغور وفکر کیاجائے تو معلوم ہوگا کہ ہردعا ایک علیحدہ مطلب پر دلالت کررہی ہے . سب سے پہلے وہ مومنین کے لیے بخشش اور گناہوں کے آثار مٹادیئے جانے کی درخواست کرتے ہیں ۔
یہ بات جہاں پرہرعظیم نعمت تک پہنچنے کامقدمہ ہے وہاں پر خود بھی ایک مطلوب اور پسند یدہ بات ہے ، اس سے بڑھ کر اور کیامہر بانی ہو سکتی ہے کہ انسان خود کو پاک و پاکیزہ محسوس کرے . اس کا خدا اس سے راضی ہو اور وہ اپنے خداسے راضی ہو ؟جی ہاں بہشت اور دوزخ کے موضوع سے ہٹ کر بھی خداکے بندوں کے لیے یہ احساس نہایت قابلِ فخر اور بہت ہی باعظمت احساس ہے ۔
دوسرے مرحلے پر فرشتے انہیں جہنم سے دور رکھنے کی درخواست کرتے ہیں اور یہ بھی بذاتِ خودان کی روحانی تسکین کاایک بہترین اور اہم ترین ذریعہ ہے ۔
تیسرے مرحلے پر بہشت کے حصوں کی درخواست کرتے ہیں نہ صرف خودان مومنین کے لیے بلکہ ان کے عزیز و اقارب کے لیے بھی کہ جن کا جود مومنین کی روحانی تسکین اورقلبی مسرت کاسبب ہوتاہے ۔
تیز چونکہ ہم جہنم کے علاوہ عرصہٴ محشر میں اور بھی کئی قسم کی مشکلات اور مصائب کاسامنا کرناہوگا جیسے محشر کا ہولناک منظر ، تمامخلو ق کے سامنے رسوائی ، لمبی مدت کاحساب و کتاب و غیرہ تو وہ اپنی ایک او ر دعامیں خداسے درخواست کرتے ہیں کہ مومنین کو اس دن کی ہر قسم کی ناخوشگواری اور رسوائیوں سے دور رکھے تاکہ وہ مکمل سکون ،اطمینان ، عزت اوراحترام کے ساتھ بہشت بریں میں داخل ہو جائیں۔
۲۔ دعا کیسے کی جائے ؟ حاملانِ عرش ہمیشہ موٴ منین کے لیے دعاگو ہیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma